کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں آٹے کا بحران یا تو مصنوعی طور پر یا پھر سندھ حکومت کی بدانتظامی کے باعث پیدا ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا کہ کراچی میں دو روز قبل ہم نے آٹے کے 800 تھیلے لے کر انہیں ایک ٹرک پر فروخت کیا۔
وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ ہم نے ہر 10 کلوگرام تھیلے کی قیمت 430 روپے رکھی جسے کراچی کے حلقہ این اے 244 میں فروخت کیا گیا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ آٹے کے 10 کلوگرام کے تھیلے این اے 244 کے مختلف علاقوں میں فروخت کیے گئے جبکہ ہم حلقے کے دیگر علاقوں میں بھی سستا آٹا جلد فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Flour crisis in KHI was either artificially created or was due to mismanagment of the Sindh Govt.
Yesterday, we sourced 800 bags of flour & sold it from a truck in various areas falling under @NA244PTI at Rs.430/10kg bag.
We will repeat this in other areas of NA244 as well. pic.twitter.com/6NMgGmAoBl— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) January 29, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں ایم ایم فلور ملز کی طرف سے عوام کوسستا آٹا فراہم کیا گیا۔سستا آٹا کراچی کے گلبرگ اور بفر زون کے علاقوں میں فروخت کیا گیا۔
مصنوعی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ غریب عوام کے چہرے کھل اٹھے۔ صوبہ سندھ میں آٹے کی قلت اور قیمتوں میں ہوش ربا اضافے کے پیش نظر تین روز قبل فلور ملز اور سندھ حکومت کے تعاون سے آٹا فراہم کیا گیا۔
کراچی کے عوام کو آٹے کی قلت اور سستے داموں فراہمی ممکن بنانے کے لیے ایم ایم فلور ملز کا 10 کلو مولوی برانڈ آٹا 430 روپے میں فروخت کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ایم ایم فلور ملز کے سستے آٹے کی فراہمی