عمران خان اور جاوید آفریدی کا گٹھ جوڑ، خزانے کو بھاری نقصان، تحقیقات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FBR to investigate MG Motors under-invoicing scandal

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایم جی کار امپورٹ اسکینڈل کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق کار ساز کمپنی نے مبینہ طور پر اپنے مکمل طور پر بلٹ اپ یونٹس (CBUs) کی درآمدی قیمت کو کم کرکے ٹیکس فراڈ کا ارتکاب کیا تھا۔ اس مسئلے کی پہلی بار 2021 میں چھان بین کی گئی جب آٹوموٹیو مارک پاکستانی آٹوموبائل مارکیٹ میں نیا داخل ہوا تھا۔

Image

اس وقت کی رپورٹس کے مطابق آٹوموٹیو مارک اپنے سب سے اوپر فروخت کنندگان میں سے ایک یعنی ایم جی ایچ ایس کو انڈر انوائس کر رہا تھا۔ کمپنی نے گاڑی کی کسٹم ویلیو کو نمایاں طور پر کم کر دیا تھا، جس کی قیمت پاکستان میں 11632 ڈالر تھی۔اس وقت یہ بتایا جا رہا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو “دستاویزات” حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں:فرح خان ا ور ان کے خاوند کے نام پر 19گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، محکمہ ایکسائز

جاوید آفریدی کی ایم جی ایچ ایس چھ ماہ قبل فراڈ کی وجہ سے انڈر انوائسنگ کے ذریعے 57 لاکھ روپے تک تھی جبکہ آج اس گاڑی کی قیمت 90 لاکھ روپے ہے۔ پلانٹ کی تنصیب سے قبل کمپنی کو گاڑی کے 1000 یونٹس درآمد کرنے کی اجازت تھی لیکن انہوں  نے 10000 یونٹس درآمد کیے۔ ہائیر کمپنی کی صحیح تحقیقات سے کمپنی میں اس سے بھی بڑے گھپلے سامنے آنے کا امکان ہے۔

Image

اس گڑبڑ کا پردہ فاش اس وقت ہوا جب ایم جی کار مارکیٹ میں آئی، KIA/Hundai نے شکایت کی کہ یہ کمپنی کیسے ہم سے کم قیمت ادا کر سکتی ہے۔

Image

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید آفریدی کے سابق وزیراعظم سے خصوصی مراسم تھے اور اس کیس کی تحقیقات میں عمران خان کو مبینہ طور پر کمیشن دینے کا بھی امکان ہے۔

Related Posts