جعلی بھرتیاں، غیر قانونی اسلحہ کی فروخت، کراچی پولیس نے شہر کا امن داؤ پر لگادیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sindh police

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ پولیس میں جعلی بھرتیاں،غیر قانونی اسلحہ اور پولیس کے کارڈ فروخت کرنے کا کاروبار کھلے عام جاری، اعلیٰ حکام نے آنکھیں موندلیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ پولیس کے ضلعی کمانڈر شعبہ پی کیو آر علیم خان نے رشوت کے عوض کراچی کا امن داؤ پر لگاد یا، علیم خان نے کانسٹیبل بھرتی کرنے کیلئے 4 لاکھ، اے ایس آئی کیلئے 10 لاکھ، موٹروے پولیس میں بھرتی کیلئے 8 لاکھ کے ریٹ مقرر کردیئے ہیں۔

علیم خان کی جانب سے بھاری رقوم کے غیر قانونی طور پر اسلحہ بھی فروخت کیا جارہا ہے جبکہ شہریوں کیلئے خصوصی ڈسکاؤنٹ پیکیج بھی متعارف کروایا گیا ہے، علیم خان 40 ہزار میں اسلحہ لائسنس، دفعہ 144 کا پرمٹ اور ایک عددم پستول اور سوگولیاں فراہم کررہے ہیں۔

دوسری جانب ضلعی کمانڈر شعبہ پی کیو آر علیم خان نے کئی شہریوں سے رقوم اینٹھ کر ڈیل کے مطابق اسلحہ اور گولیاں دینے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد لٹنے والے شہریوں نے ایس ایس پی کیماڑی اور متعلقہ تھانوں میں درخواستیں جمع کروادی ہیں۔

شعبہ پی کیو آر کے ایک کانسٹیبل شعیب نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ مجھ سے بھی 40 ہزار روپے لئے اور مجھے کہا گیامیں آپ کو اسلحہ ، گولیاںاور پرمٹ دونگا لیکن رقم لینے کے بعد علیم خان نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں:شہری 5ماہ میں 770 گاڑیوں، 20776موٹرسائیکلزاور10238موبائل فونزسے محروم

ان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ پولیس حکام کو علیم خان کیخلاف شکایات کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوچکے ہیں اور وہ دھڑلے سے محکمہ پولیس میں جعلی بھرتیوں اور غیر قانونی اسلحہ و لائسنس کی فروخت میں مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق ضلعی کمانڈر شعبہ پی کیو آر علیم خان پولیس میں بھرتی اور اسلحہ و لائسنس کے نام پر اورنگی ٹاؤن میں اپنے رہائشی علاقہ کے مکینوں سے بھی لاکھوں روپے اینٹھ چکا ہے جبکہ علیم خان نے کی جانب سے پولیس کے جعلی کارڈز بھی بناکر دیئے جارہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی جرائم کی وارداتوں میں کئی کیسز میں پولیس کے کارڈز اور وردیاں بھی سامنے آئیں جس کی وجہ سے مبینہ طور پر علیم خان کا کردار بھی مشکوک ہوچکا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان اعلیٰ حکام میں کافی اثر و رسوخ رکھتا ہے جس کی وجہ سے اس کی غیر قانی سرگرمیوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ۔

Related Posts