شہابِ ثاقب نے لاکھوں سال قبل ڈائنوسارز کو کیسے مارا؟ماہرین نے بتا دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ماہرینِ ارضیات کے مطابق 60 لاکھ سال قبل ڈائنوسارز صرف ایک شہابِ ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کے باعث صفحۂ ہستی سے مٹ گئے، یہ کیسے ہوا؟ جدید سائنس نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاکھوں سال پہلے زمین سے ٹکرانے والا شہابِ ثاقب آج زمین سے ٹکرانے والے مختلف پتھر کے ٹکڑوں سے بے حد مختلف تھا جو زمین سے ٹکرا کر چھوٹا موٹا نقصان یا کچھ فائدہ کرتے ہیں یعنی زمین کو کچھ نہ کچھ لوہا اور دیگر عناصرعطا کرتے ہیں

زمین سے 60 لاکھ سال قبل ٹکرانے والے شہابِ ثاقب نے صرف ڈائنوسارز کا ہی خاتمہ نہیں کیا بلکہ زمین پر موجود پودے اور دیگر جانوروں کی 70 فیصد سے زائد انواع و اقسام زمین سے ناپید ہو گئیں۔

علمِ ارضیات کے ماہرین نے کمپیوٹر سیمولیشن اور شہابِ ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کی جگہ پر تحقیق سے مدد لیتے ہوئے بتایا کہ پتھر ٹکرانے سے نہ صرف یہ کہ ڈائنوسار، جانور اور پودے تباہ ہوئے بلکہ ماحول میں بھی زبردست تبدیلی پیدا ہوئی۔

یہ پتھر خلیج میکسیکو سے ٹکرایا جہاں معدنی جپسم اور گندھک کی بے پناہ مقدار تھی جو پتھر ٹکرانے کے سبب فضا میں دور تک پھیلتی چلی گئی۔ جو عناصر فضا میں پھیلے انہوں نے آبی بخارات کے ساتھ مل کر عالمی سردی جنم دی۔

سائنسدان پروفیسر گیرتھ کولنز کے مطابق یہ اتنی بڑی ماحولیاتی تبدیلی تھی جس نے جانداروں کے زمین پر رہن سہن کو ناممکن بنا دیا اور وہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ناپید ہوتے چلے گئے۔