انتخابات میں تاخیر: الیکشن کمیشن کا فیصلہ عدالتی احکامات کی راہ میں رکاوٹ ہے، سپریم کورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے سپریم کورٹ کے احکامات کی راہ میں ”رکاوٹ“ بن گئے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کرانے کے لئے نوٹس جاری کیے تھے۔

جسٹس منیب اختر کے ریمارکس پنجاب اسمبلی کے انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرنے والی پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے دوران آئے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست، جو پنجاب اسمبلی کے سابق سپیکر محمد سبطین خان، مشتاق احمد غنی، عبدالرحمان اور میاں محمود الرشید کے علاوہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دائر کی تھی نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی اور آئین کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔

تحریک انصاف نے درخواست میں وفاقی حکومت سے انتخابات کے انعقاد کے لیے امن و امان، وسائل کی فراہمی اور سیکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت کے مطابق ہدایات طلب کیں۔

واضح رہے کہ 22 مارچ کو الیکشن کمیشن نے ملک میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے انتخابات کو 5 ماہ سے زائد عرصے کے لئے ملتوی کردیا تھا۔

اس کے بعد، بیرسٹر سید علی ظفر نے پی ٹی آئی عہدیداروں کی جانب سے ایک درخواست دائر کی جس میں درخواست کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو پہلے سے طے شدہ تاریخ یعنی 30 اپریل کو انتخابات کرانے کا حکم دیا جائے۔

آج سماعت کے دوران عدالت نے فیڈریشن آف پاکستان، ای سی پی اور پنجاب اور کے پی کی حکومتوں کو نوٹس جاری کردیئے۔

کارروائی کے آغاز میں، بیرسٹر ظفر نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے یکم مارچ کے اپنے احکامات میں ای سی پی کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

یکم مارچ کے اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 90 دن کے اندر کرائے جائیں اور تاریخ کا اعلان صدر کریں۔ انہوں نے حکام کو الیکشن کمیشن کو فنڈز اور سیکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آج سپریم کورٹ میں اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا: ”8 مارچ کو، ای سی پی نے پنجاب میں انتخابات کا شیڈول جاری کیا، جب کہ کے پی کے گورنر نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔”

ظفر نے مزید کہا کہ انتخابی ادارے نے اب انتخابات کو 8 اکتوبر تک موخر کر دیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ ”اس کے پاس انتخابات کی نئی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے”۔

مزید پڑھیں:ہمارے سیکڑوں کارکنان گرفتار ہوئے، خوف کا بت ٹوٹ گیا۔شاہ محمود قریشی

بعد ازاں سماعت منگل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Related Posts