شیرانی جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بجھ نہ سکی، پاک فوج کا آپریشن جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شیرانی جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بجھ نہ سکی، پاک فوج کا آپریشن جاری
شیرانی جنگلات میں لگنے والی آگ تاحال بجھ نہ سکی، پاک فوج کا آپریشن جاری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے کوہ سلیمان کے شیرانی جنگلات میں دو ہفتوں سے لگنے والی جھاڑیوں کی آگ کے خلاف بڑے پیمانے پر پاک فوج کا آپریشن تاحال جاری ہے۔

خیال رہے کہ ان جنگلات میں پہلی آگ 9 مئی کو ضلع موسیٰ خیل میں لگی اور ایک ہفتے سے زیادہ جاری رہی، جس نے 22 کلومیٹر کے دائرے میں دیودار کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اسی جنگل میں دوسری آگ بدھ کی رات ضلع شیرانی کے علاقے سراغلائی کے قریب لگی اور ابھی تک بجھائی نہیں جاسکی۔

پاک فوج اور ایف سی کے ہیلی کاپٹر آگ پر قابو پانے اور پائن اور زیتون کے باقی ماندہ درختوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوہِ سلیمان کے جنگلات میں آتشزدگی، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

ژوب کے کمشنر بشیر احمد بازئی نے کہا کہ وہ آگ پر قابو پانے اور جنگلات کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں اور دستیاب وسائل کو بروئے کار لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، انہوں نے مزید کہا کہ لاہور سے فائر فائٹنگ کا سامان اور رضاکار بھی پہنچ رہے ہیں۔

شیرانی کے ڈی سی اعجاز احمد جعفر نے کہا کہ آگ سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو کیمپوں میں منتقل کرنے کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیے گئے تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے ضلع شیرانی کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔

بزنجو نے جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 500,000 روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی بات کی اور کہا کہ ایران جنگلات میں لگی آگ بجھانے میں مدد کے لیے خصوصی طیارہ فراہم کرے گا۔ قبل ازیں بلوچستان حکومت نے صوبے کے تمام جنگلات میں کیمپ لگانے، کھانا پکانے اور پکنک منانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

واضح رہے کہ جنگلات میں لگنے والی اس آگ سے بڑی تعداد میں جانور اور پرندے ہلاک ہو چکے ہیں۔ محکمہ داخلہ اور قبائلی امور نے کہا کہ صوبے کو خشک سالی جیسی صورتحال کا سامنا ہے اور جنگل میں مزید آگ لگنے کا بھی خطرہ ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کوہ سلیمان کے جنگلات میں لگنے والی آگ کا نوٹس لیتے ہوئے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر حکام کو فوری طور پر اس پر قابو پانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے ہنگامی امدادی ایجنسیوں کی مدد لینے اور مقامی آبادی، درختوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرنے کو بھی کہا۔

دریں اثنا، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے سرحدی علاقے میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں جھاڑیوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تھا لیکن تیز رفتار ہواؤں کے باعث یہ دوبارہ بھڑک اٹھی۔

ایک ٹوئٹ میں شیری رحمان نے کہا کہ آگ بجھانے کے لیے لگ بھگ 70 فائر فائٹرز تعینات کیے گئے ہیں لیکن سی ڈی اے کو مزید تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts