ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، باپ انصاف کیلئے دربدر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، باپ انصاف کیلئے دربدر
ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، باپ انصاف کیلئے دربدر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی:ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث خود پیدل چل کر اسپتال جانے والا نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، باپ انصاف کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگیا۔

تھانہ گوجرخان کی حدود وارڈنمبر5 تکیہ بابا رحیم شاہ کے رہائشی ظہور اقبال نے ایم ایم نیوز کو اپنی آپ بیتی بتاتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا اویس ظہور ٹی بی کے مرض میں مبتلا تھا جس کا سی ایم ایچ میں علاج ہورہا تھا،گزشتہ ایک ماہ سے اس کی کمر میں شدید درد شروع ہو گیا۔

میں اپنے بیٹے اویس کو قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد چیک اپ کے لیے لایا،وہاں اس کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے،بشمول ایم آر آئی،جس میں ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کے دو مہرے متاثر ہیں،ان کا آپریشن کرنا پڑے گا،دوسرا کوئی حل نہیں اور میرے بیٹے اویس اسپتال میں داخل کرلیا گیا۔

21 اپریل 2021 کو صبح نو بجے آپریشن تھیٹر لے جایا گیا،مگر کچھ دیر بعد ہمیں بتایا گیا کہ اویس کو آئی سی یو میں شفٹ کردیا گیا ہے، جب ہم اویس کو دیکھنے گئے تو وہ وینٹی لیٹر پر تھا،دوسرے دن ہمیں بتایا گیا کہ اس کی حالت نازک ہے بس دعا کریں ہم نے شور کیا کہ ہمارا بچہ گھر سے چل کر آیا تھا۔

بعد ازاں ہمیں بتایا گیا کہ یہاں دستخط کریں،بچہ فوت ہو گیا ہے اس کا دل اور دماغ ڈیڈ ہو گیا ہے،اس کو وینٹی لیٹر سے اتارا گیا تو اویس خود سانس لینے لگا تب ڈاکٹر نے کہا کہ اس کوپمز ہسپتال کر لے جائیں،ڈاکٹرز نے خود پمز ہسپتال میں بیڈ کا بندوبست کیا اور تقریبا 55 گھنٹے کا 9 لاکھ روپے وصول کیا۔

جب ہم بچے کوپمز ہسپتال لے کر پہنچے تو پتہ چلا کہ اس کی خون کی مین سپلائی لائن کٹی ہوئی ہے،جس سے خون نکلنے کی وجہ سے اس کا دل کام کرنا چھوڑ گیا ہے اور بعد میں دماغ بھی ڈیڈ ہو گیا جی سی ایس 3 پوائنٹ اسکور پر ہے جو مرے ہوئے آدمی کا ہوتا ہے۔

سرجیکل وارڈ میں ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ ویسکولر کا مریض ہے اس کو یہاں سے لے جائیں،نیورو وارڈ میں اس کا علاج نہیں ہو سکتا،پمز ہسپتال میں اس کا ٹیسٹ سی ٹی کرانے پر پتہ چلا کہ اس کی تین پسلیاں بھی ٹوٹ گئی ہیں،اویس پمز ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

باپ کا کہنا تھا کہ جب اسے غسل دیا گیا تو پتہ چلا کہ قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال میں اس کو جو ٹانکے لگائے گئے تھے،وہ مرے ہوئے شخص کو پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد لگائے جاتے ہیں جو کہ اسٹیل کی تار سے لگائے گئے تھے، اس کا پورا جسم کاٹا ہوا تھا۔

لاچار باپ کا کہنا تھا کہ میں کس سے انصاف مانگو یہ بااثر لوگ ہیں میرے بیٹے کو مبینہ طور پر مار دیا گیا ہے، میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ،جسٹس آف سپریم کورٹ سے التجا کرتا ہوں کہ اس کیس کی انکوائری کرائی جائے۔

میرے بیٹے کو مارنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گا،ظالموں نے میرے بیٹے کی جان بھی لے لی اور نو لاکھ بھی لے لیے یہ ظلم ہے،میرے ساتھ انصاف کیا جائے۔

Related Posts