ترقیاتی بجٹ کی دستاویز منظرِ عام پر آگئی، وفاق کیلئے بجٹ کا حجم 900 ارب مقرر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: نئے مالی سال 22-2021ء کے بجٹ کی دستاویز منظرِ عام پر آگئی جس کے مطابق وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 36 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ دستاویز میں وفاقی ترقیاتی بجٹ 22-2021 کا حجم 900 ارب روپے مقرر کردیا گیا۔

صوبہ پنجاب کیلئے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 190ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے کا آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 500 ارب روپے مقرر کردیا گیا۔

اسی طرح سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 127 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے کا ترقیاتی بجٹ آئندہ مالی سال 22-2021ء کیلئے 321 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

بلوچستان کے ترقیاتی بجٹ میں 44 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے کا آئندہ مالی سال 22-2021ء کا ترقیاتی بجٹ 133 ارب روپے مقرر کردیا گیا۔

دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے ترقیاتی بجٹ میں حیرت انگیز طور پر 26 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے۔ کے پی کے کا ترقیاتی بجٹ 274 ارب سے کم کرکے 248ارب کردیا گیا۔

آئندہ مالی سال 22-2021ء کیلئے وفاقی وزارتوں کو 672 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا جائے گا۔ ایوی ایشن ڈویژن کیلئے 4 ارب 29 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مقرر کردیا گیا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق کابینہ ڈویژن کو56 ارب 2 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ ملے گا۔ وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کا ترقیاتی بجٹ 14 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق کامرس ڈویژن کو 30 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا جائے گا۔ وزارتِ تعلیم و تربیت کیلئے 9 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مقرر کردیا گیا۔

ڈاکٹر شیریں مزاری کی وزارتِ انسانی حقوق کو ترقیاتی بجٹ کی مد میں 22 کروڑ روپے ملیں گے۔ وزارتِ صنعت و پیداوار کیلئے ترقیاتی بجٹ کا حجم 3 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

فواد چوہدری کی وزارتِ اطلاعات کا ترقیاتی بجٹ 1 ارب 84 کروڑ روپے ہوگا جبکہ وزارتِ آئی ٹی 8 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ کرسکے گی۔

شعبۂ بین الصوبائی رابطہ کیلئے 2 ارب 56 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مقرر کردیا گیا جبکہ وزارتِ داخلہ کیلئے 22 ارب روپے بجٹ مقرر کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔

کشمیر و گلگت بلتستان امور کیلئے 61 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مقرر ہے جبکہ وزارتِ قانون وانصاف کو6 ارب روپے دئیے جائیں گے۔

علی زیدی کی وزارتِ بحری امور کیلئے 4 ارب 95 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ وزارتِ انسدادِ منشیات کیلئے 33 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ وزارتِ غذائی تحفظ کیلئے 12 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ہیلتھ سروسز کیلئے 22 ارب 82 کروڑ روپے مختص کردئیے گئے۔

قومی ورثہ و ثقافت کیلئے 4 کروڑ 59 لاکھ روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے جبکہ پٹرولیم ڈویژن کو 3 ارب 7 کروڑ روپے دئیے جائیں گے۔

اسد عمر کی وزارتِ منصوبہ بندی کیلئے 99 ارب 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ وزارتِ سماجی تحفظ کو 11 کروڑ 89 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔

ریلوے ڈویژن کیلئے 30 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ زیرِ غور ہے جبکہ وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کیلئے 8 ارب 11 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

آبی وسائل کیلئے 110 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مقرر کردیا گیا جبکہ این ایچ اے کیلئے 113 ارب 95 کروڑ روپے مختص کردئیے گئے۔

پیپکو کیلئے 53 ارب سے زائد کا ترقیاتی بجٹ مختص کردیا گیا جبکہ ایمرجنسی و دیگر ضروریات کیلئے 60 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت کا بڑا امتحان سر پر آگیا، وزیرِ خزانہ شوکت ترین 8 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کریں گے۔

 پی ٹی آئی حکومت اپنے دور کے تیسرے مالی سال کا بجٹ آج پیش کرے گی جس کا تخمینہ 8 ہزار 400 ارب لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 800 ارب سے زائد ہوگا۔

مزید پڑھیں:  وزیرِ خزانہ 8ہزار ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کریں گے