کھانے سے پیدا ہونے والی الرجی کی وجہ غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔طبی ماہرین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کھانے سے پیدا ہونے والی الرجی کی وجہ غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔طبی ماہرین
کھانے سے پیدا ہونے والی الرجی کی وجہ غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔طبی ماہرین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم مختلف کھانوں پر ردِ عمل کا اظہار کرسکتا ہے جس کی مختلف صورتیں ہوتی ہیں تاہم مختلف کھانوں سے پیدا ہونے والی الرجی کی وجہ پروٹین سمیت دیگر غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فوڈ الرجی اس وقت رونما ہوتی ہے جب انسان کا مدافعتی نظام کھانے میں موجود کسی مخصوص پروٹین پر ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ جب آپ کوئی ایسا کھانا کھاتے ہیں جس سے آپ کو الرجی ہو تو اس سے مدافعتی نظام متحرک ہوتے ہوئے مخصوص ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔

  یہ بھی پڑھیں:

ایلون مسک کا ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کرنے کا اعلان 

انسان کا مدافعتی نظام یہ سمجھتا ہے کہ کھانے میں کوئی مضرِ صحت چیز ہے اور وہ اس پر ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔ خون میں ہسٹامین سمیت دیگر  کیمیکلز شامل ہوجاتے ہیں۔ اس سے جلد، ہونٹوں، منہ، زبان، گلے اور چہرے کی خارش، چہرے کی سرخی یا سوجن سمیت دیگر ردِ عمل ظاہر ہوتا ہے۔ 

اس حوالے سے ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ کھانے سے پیدا ہونے والی الرجی معتدل سے لے کر شدید یا پھر زندگی کیلئے خطرہ بن جانے والی ہوسکتی ہے۔ شدید ترین الرجی کو اینافلیٹک ری ایکشن کہا جاتا ہے۔

شدید ترین الرجی میں سر چکرانا، بے ہوش ہونا، متلی، الٹی، معدے کا درد، سانس لینے میں دشواری، سینے میں جکڑن، گلا بند ہوتا ہوا محسوس ہونا، منہ، ہونٹوں یا زبان کی سوجن، جلد کا سرخ ہوجانا، نبض کی تیزی، لو بلڈ پریشر اور مکمل بے ہوشی عام علامات سمجھی جاتی ہیں۔ 

خطرناک ترین بات یہ ہے کہ انسان کو جس چیز سے الرجی ہوتی ہے، جسم اس پر فوری ردِ عمل ظاہر کرتا ہے یا پھر منٹوں میں ہی ایسی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کو مچھلی، انڈے، مونگ پھلی، سویا فوڈز، گندم، تل، درختوں کے میووں اور دودھ سمیت دیگر غذاؤں سے الرجی ہوجاتی ہے۔

 

Related Posts