جامعہ کراچی میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرادی گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرادی گئی
جامعہ کراچی میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرادی گئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جامعہ کراچی: سابق کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر جامعہ کراچی ڈاکٹر معیز خان نے جامعہ میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرادی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے سے متعلق ہونے والی پیش رفت ان کیمروں ہی کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔

سابق کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر جامعہ کراچی ڈاکٹر معیز خان نے گزشتہ روز جامعہ کراچی میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون کوجمع کرادی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جامعہ کراچی میں گزشتہ چندسالوں سے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب میں بتدریج اضافہ کیا جارہاہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں تمام داخلی اور خارجی دروازوں پر کیمروں کی تنصیب کی گئی۔

جامعہ کراچی میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی آمد ورفت کے لئے چاردروازے مختص ہیں جس میں سلور جوبلی گیٹ،شیخ زید اسلامک سینٹر،مسکن اور میٹرول گیٹ شامل ہیں جبکہ ایوب گوٹھ کی طرف سے صرف ایک گیٹ ہے جو صرف پیدل آمد ورفت کے لئے ہے، ان تمام گیٹس پر چارچار کیمرے نصب ہیں جو مکمل طور پر فعال ہیں۔

اس کے علاوہ جامعہ کی مرکزی سڑکوں اورسٹرکوں سے متصل شعبہ جات پر بھی جگہ جگہ کیمرے نصب ہیں جس کے ذریعے سڑکوں کی کوریج کی جاتی ہے۔

نصب کیمروں کی تفصیل کچھ یوں ہیں،مسکن گیٹ پر چارکیمرے اس کے ساتھ ساتھ آئی بی اے بوائزہاسٹل،کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول،کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ، آئی بی اے کے مرکزی دروازے پر اور گیٹ نمبر ایک پر بھی کیمرے نصب ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ فارمیسی چوک پر چار کیمرے نصب ہیں۔اسی طرح شعبہ ٹرانسپورٹ،ایچ ای جے،فوڈسائنس اینڈ ٹیکنالوجی،مسجد ابراہیم،سردار یاسین ملک پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر،کراچی یونیورسٹی کلینک،سیکیورٹی آفس،مجید ہوٹل،گرلز ہاسٹل، آزادی چوک،یوبی ایل بینک،مائیکروبائیولوجی،فارمیسی،ماس کمیونیکیشن اور میٹروول گیٹ پر کیمرے نصب ہیں۔

حادثے والے دن یہ تمام کیمرے فعال تھے ماسوائے فارمیسی چوک کے چارکیمروں کے اور آج تک حادثے سے متعلق ہونے والی پیش رفت ان کیمروں ہی کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔علاوہ ازیں مختلف شعبہ جات میں بھی کیمرے لگے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ان تمام کیمروں کا الگ سے کوئی کنٹرول روم نہیں بلکہ ہر جگہ کا ریکارڈنگ سسٹم وہیں نصب ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ جامعہ کا طویل رقبہ ہے مسکن گیٹ سے شیخ زید تک تین کلو میٹر کا طویل راستہ ہے اور اگراتنی لمبی تاروں کا سسٹم ڈالاجائے تو اس میں آئے دن خامیاں آتی رہیں گی جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر ریکارڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

کیمروں کے فعال نہ ہونے اور کیمروں کی عدم تنصیب کے حوالے سے مختلف ذرائع ابلاغ پر چلنے والاپروپیگنڈ اخلاف حقیقت اور مبنی برقیاس ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

مزید پڑھیں:عید کے موقع پر قیدیوں کی 90 روز کی خصوصی سزا معاف، وزارت داخلہ کا مراسلہ جاری

جامعہ کراچی ملک کی ایک بڑی اور نامور جامعہ ہے اور یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اپنے ملک اور جامعہ کانام روشن کررہے ہیں۔یہ جامعہ ہم سب کی ہے اور اس کے خلاف ہر قسم کے منفی پروپیگنڈے کو روکنے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار اداکرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts