ایک دن پی ایس ایل کا حصہ بننا چاہتا ہوں، عدیل میو سے خصوصی گفتگو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایک دن پی ایس ایل کا حصہ بننا چاہتا ہوں، عدیل میو
ایک دن پی ایس ایل کا حصہ بننا چاہتا ہوں، عدیل میو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدیل میو ایک با صلاحیت نوجوان کرکٹر ہیں،جو اپنی آل راؤنڈر کارکردگی کے باعث سال 2022 میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے عدیل میو کا کہنا ہے کہ وہ پی ایس ایل اور قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کھیلنا ان کا خواب ہے ۔

ایم ایم نیوز نے کرکٹر عدیل میو سے ایک نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال نذر قارئین ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ نے کب سے کرکٹ کھیلنا شروع کی؟

عدیل میو: میں اسکول اور گلیوں میں کرکٹ کھیلتا تھا۔ حیدرآباد میں میرے ایک استاد نے میری صلاحیتوں کا اعتراف کیا اور مجھے اکیڈمی میں شامل کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے مجھے مزید پریکٹس کرنے کا مشورہ دیا کیونکہ میں ان کی نظر میں باصلاحیت نوجوان تھا اس لیے انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے ہارڈ بال کرکٹ پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔

یم ایم نیوز: آپ کا پسندیدہ کرکٹر کون ہے؟

عدیل میو: میرا پسندیدہ کرکٹر رویندر جڈیجا ہے۔ مجھے اس کا فیلڈنگ کا طریقہ بہت پسند ہے جو حیران کن بھی ہے۔ وہ ایک عمدہ باؤلر اور بہترین بلے باز ہے۔ میں ویسا ہی بننا چاہتا ہوں اور اپنے ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔

ایم ایم نیوز: آپ آل راونڈر ہیں ، تو آپ کی بیٹنگ زیادہ بہتر ہے یا باؤلنگ ؟

عدیل میو: اگرچہ میں دونوں کیٹیگریز میں فٹ ہوں تاہم میں باؤلر کی حیثیت سے زیادہ کھیلنا پسند کرتا ہوں۔ حالیہ انڈر 19 ٹورنامنٹ میں  آل راؤنڈر باؤلر کی حیثیت سے کھیلا تھا۔

ایم ایم نیوز: اب تک آپ کی سب سے بڑی کامیابی کیا ہے؟

عدیل میو: جب میں حیدرآباد میں انڈر 16 کے لئے کھیلتا تھا تو میں بطور باؤلر پانچویں نمبر پر تھا۔ مجھے پینٹاگولر کپ ٹورنامنٹ کے لئے منتخب کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے وہاں  بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔ جب میں کراچی شفٹ ہوا تو میں نے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی اور مجھے کراچی وائٹ انڈر 19 کھلاڑیوں کے لئے منتخب کیا گیا۔ مجھے پہلی 15 رکنی ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا تھا لیکن بورڈ نے مجھے ایک سال بعد منتخب کیا۔ جبکہ میری بڑی کامیابی سندھ انڈر 19 ٹیم میں منتخب ہونے کے بعد مجھے ملی اور میں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹاپ فور میں شامل ہوگیا جبکہ بعد میں ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بھی بن گیا۔ میں نے کوئٹہ کے خلاف 9 وکٹیں لیں اور یہ اب تک کا میرا بہترین لمحہ بن گیا۔

ایم ایم نیوز: کرکٹ کھیلتے وقت آپ کو سب سے زیادہ کیا پسند ہے؟

عدیل میو: مجھے سب سے زیادہ فیلڈنگ کرنا پسند ہے اور میں کوشش کرتا ہوں کہ فیلڈنگ میں بھی اپنی بہترین کارکردگی پیش کروں۔ کوئی کھلاڑی بیٹنگ یا باؤلنگ کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے لیکن میں فیلڈنگ کو ترجیح دیتا ہوں کیونکہ اس سے آپ کو زیادہ کنٹرول ملتا ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ مستقبل میں کیا کرنا چاہتے ہیں؟

عدیل میو: میں انڈر 19 ٹیم میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد پی ایس ایل کا حصہ بننا چاہتا ہوں اور پی ایس ایل میں غیر معمولی کھیل کھیل کر پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں ، یہ ہی میرا خواب ہے ۔

ایم ایم نیوز: اس سال آپ کس ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہیں؟

عدیل میو: میں کرس گیل کی وجہ سے رواں سال کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی حمایت کر رہا ہوں ، کیونکہ وہ میرے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہے۔

ایم ایم نیوز: شاہد آفریدی یا عبد الرزاق میں سے کس آل راؤنڈر کی طرح بننا پسند کریں گے؟

عدیل میو: دونوں میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں ، میں ان دونوں آل راؤنڈرز کی طرح بننے کا خواہشمند ہوں۔

ایم ایم نیوز:کرکٹ کو کیریئر بناتے ہوئے کبھی مشکلات کا سامنا کیا ہے؟

عدیل میو: میں نے اپنے کرکٹ کیریئر کے لیے کرکٹ اکیڈیمی میں 2 گھنٹے کی پریکٹس اور تربیت کے لیے اس اکیڈیمی میں بطور ایئرکنڈیشنڈ مکینک کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں ، جو کافی مشکل ہوتا تھا۔

ایم ایم نیوز: جو نوجوان آپ کی طرح بننا چاہتے ہیں ان کو آپ کیا پیغام دیں گے؟

عدیل میو: میں یہ کہنا چاہوں گا کہ زندگی پھولوں کی سیج نہیں ہے بلکہ اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے آپ کو جدوجہد کرنا ہوگی۔ میں نے بھی بہت جدوجہد کی ہے۔ مگر یہ یاد رکھیے کہ جدوجہد اور محنت کبھی ضائع نہیں ہوتی اور اگر میں اپنی بات کروں توں اس وقت تک کوشش جاری رکھوں جب تک اپنا ٹارگٹ حاصل نہیں کرلیتا، اور یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ ہمیشہ اپنے آپ پر یقین رکھو اور آپ کی سوچ یہ ہونا چاہے کہ آپ ایک بہترین کھلاڑی ہیں اور آپ کو کوئی شکست نہیں دے سکتا ،یہ اعتماد ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کرکے قومی ٹیم میں جگہ بناناچاہتا ہوں، محمد عمرسے خصوصی گفتگو

Related Posts