وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کا ذمہ دار غیر واضح بیانیے کو قرار دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

urgent lockdown is needed in pakistan: Murad Ali Shah

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی:وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کا ذمہ دار غیر واضح بیانیے کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو کورونا وائرس کے خلاف ایک واضح مؤقف اپنانا ہوگا جبکہ وفاقی حکومت ملے جلے بیانات جاری کرکے ایس او پیز کی خلاف ورزی کا باعث بن رہی ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگ کوروانا وائرس کی وباء کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے جس کی وجہ غیر واضح بیانیہ ہے۔ کچھ لوگ سنجیدگی سے ایس او پیز پر عمل کر رہے ہیں جبکہ دیگر بعض لوگ اسے نزلہ قرار دے رہے ہیں تاہم یہ ایک مہلک بیماری ہے۔

گفتگو کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس آزمائش بنا ہوا ہے۔ حکومت کی طرف سے عوام کو وائرس کے خلاف واضح پیغام جانا چاہئے۔ لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے جس کیلئے میں عوام کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتا۔ انہیں ملے جلے سگنلز مل رہے ہیں، اس لیے ایسا ہی ردِ عمل دکھائی دے رہا ہے۔

کورونا وائرس کے معاشی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت غریبوں کی بات کرتی ہے اور مجھے معلوم ہے کہ معاشی مشکلات کیا ہیں لیکن آپ کو زندگیاں بچانے کے لیے بھی کچھ سوچنا ہوگا جبکہ میں نے نیب میں روشن سندھ پروگرام میں کرپشن کے الزامات کا سامنا کیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی وباء کے دوران اسلام آباد آمد پریشان کن رہی لیکن نیب نے مجھے بلایا تھا، اس لیے مجھے آنا پڑا جبکہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف یہ خبریں بھی چلائی گئیں کہ میں گرفتار ہونے والا ہوں۔ میں نے روشن سندھ پروگرام اسکیم کے حوالے سے نیب کو جوابات دے دئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نیب نے کوئی سوالنامہ نہیں تھمایا لیکن اگر نیب ایسا کرے گا تو میں اس کا بھی جواب دوں گا جبکہ نیب حکام پہلے ہی یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ انہوں نے سندھ روشن پروگرام اسکیم میں 29 کروڑ 80 لاکھ کی ریکوری کی ہے۔ 

Related Posts