کپاس کی پیداوار میں 26 لاکھ گانٹھوں کی غیر معمولی کمی ریکارڈ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رجحان
بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رجحان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 31 اکتوبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔

اس عرصے تک ملک میں کپاس کی پیداوار 34 لاکھ 52 ہزار 382 گانٹھوں کی ہوئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی پیداوار 60 لاکھ 97 ہزار 465 گانٹھوں کے نسبت 26 لاکھ 45 ہزار 83 گانٹھیں 43اعشاریہ 38 فیصد کم ہوئی۔

اس عرصے میں مقامی ٹیکسٹائل ملز نے 25 لاکھ 70 ہزار 537 گانٹھیں خریدی تھی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 44 لاکھ 25 ہزار 847 گانٹھیں خریدی تھی اس طرح 18 لاکھ 55 ہزار 310 گانٹھیں 41.90 فیصد کم ہے جبکہ جنرز کے پاس 8 لاکھ 64 ہزار 245 گانٹھیں ہیں ۔

گزشتہ سال 16 لاکھ 29 ہزار 658 گانٹھوں کے نسبت 7 لاکھ 65 ہزار 413 گانٹھیں 46.97 فیصد کم ہے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران جننگ فیکٹریوں میں روئی کی 7 لاکھ 63 ہزار 997 گانٹھوں کی آمد ہوئی تھی ۔

گزشتہ سال اسی عرصے میں 16 لاکھ 57 ہزار 202 گانٹھیں 53اعشاریہ 90 فیصد کی آمد ہوئی، اس سال 528 جننگ فیکٹریاں چل رہی ہے جو گزشتہ سال کی اسی عرصے کے 769 جننگ فیکٹریوں کے نسبت 241 جننگ فیکٹریاں 31اعشاریہ 34 فیصد کم ہے۔

مزید پڑھیں:ڈی آئی جی ویسٹ کا سائٹ صنعتی ایریا میں وال چاکنگ اور جھنڈے ختم کرنیکا حکم

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کپاس کی پیداوار متواتر تشویشناک حد تک کم ہوتی جارہی ہے۔

اس سال بمشکل 55 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار ہوسکے گی مقامی ٹیکسٹائل ملز کی سالانہ کھپت تقریبا ایک کروڑ 40 لاکھ گانٹھوں کی ہے مقامی ٹیکسٹائل ملز کی ضرورت پوری کرنے کیلئے بیرون ممالک سے تقریبا 70 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنی پڑے گی جس کی مالیت تقریبا 3 ارب ڈالر کی ہوگی۔

Related Posts