کوروناوائرس رسک مینجمنٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 کورونا وائرس وبائی مرض پر مکمل طور پر ایک بے یقینی سی کیفیت ہے اور اس بحران نے ہماری غلطیوں کو بے نقاب کردیا ہے۔ جب سے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے تب سے وفاقی حکومت اورسندھ حکومت کےدرمیان رسہ کشی جاری ہے۔

لوگ اس بات کیلئے پریشان ہیں کہ وائرس کے خدشات کے پیش نظر کون ان کی داد رسی کریگا اوراپنے خاندانوں کی کفالت کیلئے انہیں روزی روٹی کیلئے گھر سے نکلنا پڑتا ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومت نے ضروری رسک مینجمنٹ کے بغیر لاک ڈاؤن نافذ کردیا، شہروں کی اچانک بندش کوئی موثر حل نہیں تھا۔ لوگ کھانے پینے کی چیزوں اور دیگر ضروری اشیاء کی خریداری کے لئے سپر مارکیٹوں پر پہنچ گئے۔ جس سے لاک ڈاؤن کامقصد ختم ہوگئیں کیونکہ معاشرتی فاصلے اور حفاظتی احتیاطی تدابیر نہیں برتی گئیں جس کی وجہ سے وائرس مزید پھیل گیا۔ سب سے زیادہ کمزور ومتوسط طبقے نے فلاحی تنظیموں سے مدد لی۔

پی ٹی آئی کی حکومت غریبوں کے مسائل کو سمجھتی ہے اور مکمل لاک ڈاؤن لگانے سے پرہیز کرتی ہے کیونکہ اس سے بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اب وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن پابندی کو آہستہ آہستہ کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت انسانی جانوں کو بچانے کے بارے میں زیادہ فکر مند ہے لیکن یہ سمجھنا چاہیے کہ لاک ڈاؤن واحد حل نہیں تھا اور اس کے لئے موثر رسک مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔

بحران کو سنبھالنے کیلئے کچھ سفارشات پیش کرنا چاہتا ہوں، ہر ایک کے لئے ہر وقت ماسک پہننا لازمی ہونا چاہئے۔ اگر کسی کو بخار یا زیادہ درجہ حرارت ہے تو کسی بھی عوامی مقام میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ کسی رعایت کے بغیر ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔ ہمیں حفاظت کے ان احتیاطی تدابیر کو نافذ کرنے اور اپنی زندگی میں سخت تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔

کورونا وائرس وبائی مرض نے اپنے گھروں اور شہروں کو صاف کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ہمیں سڑکوں اوردکانوں کو باقاعدگی سے دھوکہ دینا چاہئے ، نکاسی آب کے نظام کو بہترکرنا چاہئے اور پانی کی ٹینکی میں کلورین کی گولیاں ڈالنی چاہئیں۔ اگر ہم اس بحران سے کچھ سبق حاصل کرسکتے ہیں تو یہ ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے ماحول کی حفظان صحت اور دیکھ بھال پر زور دیں۔

اس بحران نے ہمارے معاشرے میں بھی تقویت کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ہمیں بینکوں کے ذریعہ یا پیسوں کی منتقلی کی اسکیموں کے ذریعے ان کی جسمانی موجودگی کے بجائے دیگر ذرائع استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں پرائس کنٹرول سیل قائم کرنے اور مناسب رسد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ موقع پرستوں کو قابو کیا جاسکے۔

بیماری کے مسائل اور ان کے حل کو اجاگر کرنے کے لئے آگاہی پروگرام ہونے چاہئیں۔ میڈیا کا کردار انتہائی ضروری ہے چونکہ بہت سے لوگ گھر کے اندر رہنے کے احکامات کے ساتھ اپنے گھروں میں موجود میں ہیں لہٰذا ہر عمر کے لئے تفریحی پروگرام ہونے چاہئیں تاکہ ہمارے ارد گرد موجود منفی سوچ اور پریشانیوں سے توجہ ہٹ جائے۔ وائرس سے متاثرہ افراد کے لئے کھانے کی فراہمی کے ساتھ صاف ستھرے الگ تھلگ وارڈز ہونے چاہئیں۔ مریضوں کو ذہنی دباؤ سے بچانے کے لئے مکمل سہولیات ہونی چاہیے۔

 حکومت معاشرے اور شہریوں کی بہتری کے لئے موثر قوانین بنائے۔ اچھے رسک مینجمنٹ سے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ حکومت کو لوگوں پر مجبور نہیں کرنا چاہئے بلکہ انہیں یہ سمجھانا چاہئے کہ اس طرح کے اقدامات ان کے اپنے مفادمیں ہیں۔

Related Posts