کورونا ایس او پیز کو کراچی کے شہریوں نے ہوا میں اُڑا دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh government eased the Corona sanctions

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:ملک میں بڑھتی ہوئی کورونا وائرس کی تیسری لہر کے سبب سندھ حکومت کی جانب سے اس عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے جاری کی گئی ایس او پیز کو کراچی کے شہریوں نے ہوا میں اڑا دیا ہے۔

ماہرین صحت نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اگرایس اوپیز کا عمل درآمد نہ کیا گیا تو اس وباپر قابوپانے کا واحد حال لاک ڈاؤن ہی ہوگا۔شہرقائد کے شہری کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے قطعی طور پر تیار نہیں ہیں۔

شہریوں کی جانب سے ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے اور نہ ہی سماجی دوری کے فاصلے پر عمل درآمد ممکن ہو سکا ہے۔ مارکیٹوں اور بازاروں میں عید کی خریداری کے حوالے سے بے تحاشا رش دیکھنے میں آ رہا ہے اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا جارہا۔

مارکیٹوں اور علاقائی سطح کی دکانوں پر بیشتر دکاندار اور گاہک ان ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں بھی صرف نمائشی حد تک رہ گئی ہیں۔

شہر کی تمام بڑی مارکیٹیں تو شام 6 بجے بند ہو جاتی ہیں۔ تاہم سحری تک چائے خانے اور ہوٹلوں اور دیگر ضروریات زندگی کی دکانوں پر معمول کے مطابق شہریوں کا رش دیکھنے میں آیا ہے۔جہاں کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔

دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے اس ضمن میں بتایاکہ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا عوام کی ذمہ داری ہے۔

حکومت نے ماسک کے لازمی استعمال نہ کرنے والوں پر 500 روپے جرمانہ عائد کیا تھاتاہم اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر صورت حال یہی برقرار رہی اور ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کیاگیا تو کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے بعد کورونا وائرس پر قابو پانے کا واحد حل مکمل لاک ڈاؤن ہو گا۔

Related Posts