کراچی میں اشیاء خوردونوش کی مصنوعی قلت، دام کئی گنا بڑھ گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : جوڑیا بازار میں ہر چیز پر 30 سے 40 روپے مہنگائی ہوچکی ہے ،حکومت پاکستان اور حکومت سندھ اب اس پر کسی قسم کی کارروائی دکھائی تاکہ شہریوں کو سب کا سانس مل سکے ، شہریوں نے شکایات کا انبار لگادیئے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈائون کی وجہ سے ہر چیز کے دام بڑھ گئے ہیں ، حکومتی نمائندے ہر چینل پر بیان تو دیتے ہیں کہ فلاں جگہ کارروائی ہوگی فلاں  جگہ کاروائی ہوگی ایک دن چھوٹے علاقوں میں اور بڑی مارکیٹوں میں کاروائی کہیں نظر نہیں آرہا۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں لاک ڈاون سے فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہوگا، عقیل کریم ڈھیڈی

شہری ہر چیز مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں یہاں تک کہ دکانوں پر سامان کی قلت بھی شروع ہوچکی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ گرانفروشی کرنیوالوں کو روکناوالا کوئی نہیں ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ وزیر خوراک نے ایک بیان جاری کیا کہ ہم نے گندم کی خریداری شروع کردی ہے اور گندم بہت مقدار میں موجود ہے لیکن آج بھی آٹے کی ملوں میں بھی آٹا کا پھیلا 470 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔

ریٹیل مارکیٹ کے جو دوکاندار ہیں، وہ آٹے کے تھیلے کو 550 اور 600 روپے میں فروخت کر رہے ہیں، شہریوں کے ساتھ ظلم پرحکومت وقت کسی قسم کی کوئی کارروائی نظر نہیں آتی، صرف ٹی وی چینلوں پر بیٹھ کر بیان بازی چل رہی ہے، کوئی نظر نہیں آرہی عوام کو سکھ کا سانس دلایا جائے۔