کراچی کے شہریوں سے پھر دھوکا، سرکلر ریلوے سے ادارے کو کروڑوں کا نقصان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

8 trains canceled due to shortage of passengers in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں سستی ٹرانسپورٹ کا خواب دیکھنے والے شہریوں سے ایک بار پھر سرکلر ریلوے کے نام پر دھوکا ہوا جبکہ ٹرین کے اوقاتِ کار نامناسب ہونے کے باعث ادارے کو بھی کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرکلر ریلوے کے نام پر ادھورا ٹریک اور ناکافی سفری سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارتِ ریلوے نے سرکلر ریلوے کے نام پر عدالت اور عوام کو بیوقوف بنایا۔ شام 5 بجے دفاتر کی چھٹی کےوقت ہی ٹرین کی رونگی کا وقت ہونے سےملازمت پیشہ ملازمین سٹی ریلوے اسٹیشن تک نہیں پہنچ پاتے۔

خالی ٹرین چلنے سے ریلوے کو کرڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔بقول ریلوے انتظامیہ سرکلر ریلوے چلانے کا مقصد سپریم کورٹ کے احکامات کی بجا آوری ہے تو دوسری طرف ملازمت پیشہ افراد کو چھٹی کے اوقات میں ان کے گھروں تک آسانی سے پہنچانا جو ممکن نظر نہیں آتا۔ سرکلر ریلوے صبح 7بجےپیپری سے سٹی اسٹیشن اور سٹی اسٹیشن سے پیپری  روانہ ہوتی ہے۔

شام کے اوقات میں روانہ ہونے والی سرکلر ٹرین سٹی اسٹیشن سے شام 5 بجے روانہ ہوتی ہے جو کہ دفاتر کی چھٹی کا وقت ہے ، جیسے ہی مختلف دفاتر میں شام 5 بجے چھٹی ہوتی ہے،اور لوگ دفاتر سے نکلنے کی تیاری ہی کر رہے ہوتے ہیں اس وقت کراچی سرکلر ریلوے کی ٹرین سٹی اسٹیشن سے روانہ ہو جاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ 5 بجے کی ٹرین میں مسافر کم ہی ہوتے ہیں،عموماََ صرف 30 فیصد نشستوں پر مسافر ہوتے ہیں جس سے ریلوے کو کروڑوں روپے نقصان ہو رہا ہے ۔سرکلر ریلوے ک اصل روٹ ڈرگ روڈ جنکشن سے مڑ کر گلشن اقبال کی طرف جاتا ہے جو لیاقت آباد،اورنگی، سائٹ کراچی ، لیاری اور وزیر مینشن سے گزر کر سٹی اسٹیشن تک جاتا ہے جس پر بے انتہا تجاوزات قائم ہیں۔

کئی مقامات پر سرکلر ریلوے کی پٹڑیاں ہی غائب ہیں جو جرائم پیشہ افراد چرا کر لے جا چکے ہیں، اس پر اصل مسئلہ تجاوزات کا ہے جس میں بلند فلیٹس اور مکانات تعمیر ہو چکے ہیں جن کو صاف کرنے میں حکومتِ سندھ یا وفاقی حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی اور اگر کسی طرح یہ کام شروع کر دیا گیا تو کم و بیش 6 سے 8 ماہ لگ سکتے ہیں تاہم اب تک کام شروع ہی نہیں کیا جاسکا ہے۔

سرکلر ریلوے میں سفر کرنے والے ایک شہری رفیق شاہ نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ سرکلر ریلوے کی اس ٹرین سے ہمارا سفرآرام دہ او آسان ہو گیا ہے اور مناسب کرایا رکھا گیا ہے جو ہم جیسے غیرب ملازمین کے لیے بہتر ہے ، مگر اس کی روانگی کا وقت بہت غلط ہے ، شہر بھر میں زیادہ تر دفاتر میں چھٹی 5 بجے ہوتی ہے اور لوگ دفتر سے نکل کر سٹی ریلوے اسٹیشن تک پہنچنے میں وقت لگتا ہے۔ 

شہری رفیق شاہ نے کہا کہ 15 سے 25 منٹ تو سٹی اسٹیشن تک پہنچنے میں لگ جاتے ہیں، ایسے میں ہزارون ملازمین 5 بجے روانہ ہونے والی اس ٹرین کے سفر سے محروم رہ جاتے ہیں ، اس کا سٹی اسٹیشن سے روانگی کا وقت ساڑھے 5 بجے ہونا چاہیے،ایک اور مسافر سید محمد شاہ نے بتایا کہ وہ اب اسی ٹرین سے سفر کر رہے ہیں اور روز آمدورفت کیلئے سرکلر ریلوے کو استعمال کرتے ہیں۔ 

سیّد محمد شاہ نے کہا کہ اس کا سفر بہت آسان ہے ہم پہلے بسوں کے انتتظار میں گھنٹوں کھڑے رہتے تھے ، اب جلدی پہنچ جاتے ہیں ، یہ عام طور پر ایک گھنٹے میں سٹی اسٹیشن سے لانڈھی پہنچادیتی ہے، تاہم کبھی کبھی اسے سگنل نہیں ملتا تو یہ انتظار میں 15 منٹ سے آدھا گھنٹا کھڑی رہتی ہے۔

ٹرین کےانجن ڈرائیور محمد ضمیر نے بتایا کہ وہ 20 سال سے ریلوے سے وابستہ ہیں  پہلے سرکلر ریلوے کامیابی سے چلتی تھی مگر اب اس کی ٹائمنگ 5 بجے ہونے کے باعث شاید مسافر ٹرین کی روانگی تک اسٹیشن نہیں پہنچ پاتے ، ٹرین کے اندر ٹی وی اسکرین بھی ہے۔اسٹیشن کی معلومات ایک ڈیجیٹل اسکرین پر علیحدہ دیکھی جا سکتی ہیں، انتظامیہ سرکلر ریلوے کے اوقات پر توجہ دے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرکلر ریلوے کراچی کیلئے تحفہ، وعدے پورے کرینگے، محمود مولوی

Related Posts