سی ویو سے ملنے والی لڑکی کی لاش کا معاملہ، پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سی ویو سے ملنے والی لڑکی کی لاش کا معاملہ، پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات
سی ویو سے ملنے والی لڑکی کی لاش کا معاملہ، پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر قائد میں سی ویو کے قریب 8 جنوری کو سمندر سے لڑکی سارہ ملک کی لاش ملنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نئے اور اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، لڑکی کے جسم کے مختلف حصوں پر چوٹ کے نشانات پائے گئے جبکہ سارہ کی آنکھوں،ناک، ہونٹوں اور ایڑھیوں پر نیل بھی موجود تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سمندر سے برآمد سارہ کی لاش 12 گھنٹے بھی پرانی نہیں تھی، لڑکی کے جسم پر موجود تمام چوٹیں موت سے پہلے کی ہیں جبکہ جسم کی ہڈیاں سلامت تھیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں سی ویو پر فرحان پارک کے قریب کلینک میں کام کرنے والی سارہ ملک نے سمندر میں چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی، بعد ازاں غوطہ خوروں نے لڑکی کی لاش کو سمندر سے نکالاتھا۔

واقعے کا مقدمہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں کلینک کے ڈاکٹر شان سلیم اور ایک لیڈی ڈاکٹر کو خودکشی کی وجہ قرار دیا گیا، پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کی، تحقیقات کے دوران ڈاکٹر نے مقتول لڑکی سے جنسی تعلق کی تصدیق کی۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساوتھ زاہد پروین کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی، لڑکی سارہ ملک پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی تھی۔

مزید پڑھیں:بھارتی خاتون ریسلر کے الزامات، ریسلنگ فیڈریشن کے صدر کے گرد گھیرا تنگ

زاہد پروین کے مطابق لڑکی دو سال سے اس کلینک پر کام کر رہی تھی، ڈاکٹر شان سلیم نے ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے سارہ ملک کو قرض بھی دیا، قرض دیکر پھر بلیک میل کرکے لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا۔جس کے بعد لڑکی نے خودکشی کا فیصلہ کیا۔

Related Posts