کیا لاک ڈاؤن کے نفاذ سے کورونا کیسز میں اضافہ روکا جاسکتا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومتِ سندھ نے صوبے میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کرکے ڈیلٹا ویرئینٹ کو روکنے کیلئے نئی پابندیوں کا آغاز کردیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرِ صدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں شاپنگ مالز، کاروباری و تعلیمی اداروں کو 8 اگست تک مکمل طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

گزشتہ برس سے ملک بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور سفر پر پابندی سے کورونا کی روک تھام ممکن بنائی جاچکی ہے۔ وبائی مرض کی چوتھی لہر روکنے کیلئے لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوا۔

سوال یہ ہے کہ لاک ڈاؤن لگانے سے کیا کورونا وائرس کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے؟ کیا نئے کیسز کا راستہ روکنا ممکن ہوسکے گا یا پھر اس مسئلے کا کوئی اور حل سامنے آئے گا؟

کورونا کی چوتھی لہر

ملک بھر میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ وائرس کی چوتھی لہر کے دوران کیسز کی تعداد کے ساتھ ساتھ اموات میں بھی اضافہ نوٹ کیا گیا، بالخصوص کراچی اور سندھ کورونا سے زیادہ متاثر ہوئے۔

صوبائی محکمۂ صحت کا کہنا ہے کہ کراچی میں ڈیلٹا ویرئینٹ کی شرح 23 فیصد اور ضلع شرقی میں 30 فیصد سے زیادہ ہے۔ جولائی کے دوران 362 مریض کورونا کے باعث انتقال کر گئے۔

ڈیلٹا ویرئینٹ کیا ہے؟

کورونا کی نئی قسم ڈیلٹا 2019ء میں چین میں دریافت ہونے والے کورونا کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ متعدی وائرس ہے۔ جولائی کے اوائل تک ڈیلٹا وائرس متعدد ممالک میں پھیل چکا ہے۔

ڈیلٹا ویرئینٹ سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکا، برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ برطانیہ میں ڈیلٹا کے 97 فیصد سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

نئی کورونا علامات 

نئے کورونا ویرئینٹ ڈیلٹا کی علامات میں کھانسی، سردرد، بخار اور گلے کی سوزش شامل ہیں تاہم مریضوں کا کہنا ہے کہ اس کی کچھ علامات قدرے مختلف بھی ہیں۔

اس ویرئینٹ سے متاثرہ افراد میں سردرد، گلے کی سوزش، ناک کا بہنا اور بخار کی زیادہ واضح علامات نوٹ کی گئی ہیں جس سے مریضوں کی حالت خراب ہوجاتی ہے۔ 

لاک ڈاؤن میں کون سی پابندیاں عائد ہوں گی؟

کل سے نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن میں سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے۔ ویسکین نہ لگوانے والے افراد کو 31 اگست کے بعد تنخواہ نہیں مل سکے گی۔

سڑکوں پر گھومنے والے شہریوں کے ویکسینیشن کارڈز چیک کیے جائیں گے۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کھلی جبکہ صوبے کی تمام تر مارکیٹس اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔

کیا لاک ڈاؤن ہی واحد حل ہے؟

وفاقی حکومت کے بیان کے مطابق ملک کے تمام شہروں کو بار بار مکمل طور پر بند کردینا کورونا کیسز کو روک نہیں سکتا، جب تک کہ شہریوں سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرایا جائے۔

عیدالاضحیٰ کے موقعے پر سیاحوں کی ٹولیاں خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع وادئ کاغان پہنچیں جس سے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔ لاک ڈاؤن اور ویکسین لگوانا کورونا کا حل نہیں جب تک سماجی فاصلے اور ماسک سمیت دیگر ایس او پیز کی پابندی نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات کا سیاسی معرکہ ختم، آزاد کشمیر کا اگلا وزیرِ اعظم کون ہوگا؟