18 کروڑ ڈالرز سے زائد مالیت کے بٹ کوائنز پر مبنی ہارڈ ڈرائیو کو غلطی سے پھینک دینے والے کمپیوٹر انجینئر نے ان کی تلاش کے لیے آرٹی فیشل ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 37 سالہ جیمز ہویلز نے 2013 میں دفتری صفائی کے دوران ایک پرانے لیپ ٹاپ سے ہارڈ ڈرائیو کو الگ کیا تھا جس میں 8 ہزار بٹ کوائنز موجود تھے۔
تاہم، اب 9 سال بعد مانا جاتا ہے کہ وہ ہارڈ ڈرائیو ساؤتھ ویلز کے علاقے نیو پورٹ میں کچرا پھینکنے کے ایک مقام یا لینڈ فل میں کہیں موجود ہے جہاں ہزاروں ٹن کچرا موجود ہے۔
واضح رہے کہ مقامی انتظامیہ نے اس سے قبل 37 سالہ کمپیوٹر انجینئر کی اس مقام پر ہارڈ ڈرائیو تلاش کرنے کی متعدد درخواستوں کو مسترد کیا تھا۔
مگر حال ہی میں جیمز ہویلز نے تجویز دی ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک مکینکل ہاتھ کو استعمال کرکے کچرے کو فلٹر کیا جائے۔
اس منصوبے کے مطابق جیمز ہویلز کی جانب سے کئی ماحولیاتی اور ڈیٹا ریکوری ماہرین کی خدمات حاصل کی جائے گی جبکہ اس تلاش کے دوران روبوٹ کتوں کو سکیورٹی کے لیے تعینات کیا جائے گا تاکہ کوئی اس قیمتی ہارڈ ڈرائیو کو چوری نہ کرسکے۔
لاہور میں انڈوں کی قیمت 200 روپے فی درجن ہوگئی