ہم نے جنرل باجوہ کے 2035 تک اقتدار میں رہنے کے پلان کو ناکام بنایا۔آصف زرداری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آصف زرداری کا تحریکِ انصاف اراکین سے استعفے واپس لینے کا مطالبہ
آصف زرداری کا تحریکِ انصاف اراکین سے استعفے واپس لینے کا مطالبہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے جنرل باجوہ کے 2035 ء تک اقتدار میں رہنے کے پلان کو ناکام بنایا۔ وہ کہتے تھے کہ میں 5 منٹ میں مارشل لا لگا سکتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو دئے گئے انٹرویو کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں انتخابات کے اوقات پر اعتراض ہے، الیکشن پر نہیں۔ اتحادیوں سے بات چیت سے ہی گفتگو میں وزن پیدا ہوگا۔ تمام جماعتیں ایک ہی روز الیکشن کا مل کر فیصلہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک کو بھارت نہیں، حکمرانوں سے ہی خطرہ ہے، سراج الحق

انٹرویو کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاسی جماعت کے کارکنان ہتھیار نہیں اٹھاتے بلکہ احتجاج کرتے ہیں۔ مجھے بتایا جائے اپوزیشن پر کون سا غلط کیس بنا؟ میرے اور عمران خان کے ڈومیسائل میں فرق ہے۔ ہم جیلوں اور بیرکوں میں قید گزار چکے ہیں۔

شریک چیئرمین پی پی پی آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان مقبول نہیں ہیں بلکہ ان کے پاس بیچارے تنخواہ دار بچے ہیں۔ جنرل باجوہ نے مجھے بلایا اور کہا کہ آپ چاہتے ہیں تو میں عمران خان سے کہہ سکتا ہوں۔ وہ وزارتِ عظمیٰ سے مستعفی ہوجائے گا۔

سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ میں نے اور مولانا فضل الرحمان نے منع کردیا۔ یہ اپنا چیف لا کر 2035ء تک کا پلان بنا چکے تھے۔ ہم نے سیاسی اعتبار سے عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا۔ کیا ہمیں علم نہیں تھا کہ مہنگائی ہورہی ہے؟ جنرل باجوہ کی باڈی لینگویج سے اشارے مل رہے تھے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ جنرل باجوہ نے اشارہ دیا کہ میں 5 منٹ میں مارشل لا لگا سکتا ہوں۔ ہم نے کہا کہ بسم اللہ کریں، شیر پر چڑھنا آسان ہے، اترنا مشکل۔ ہم کھیتی باڑی کر لیں گے۔ آپ جا کر ملک چلائیں۔ پہلے بھی پاکستان بچایا تھا، اب بھی بچائیں گے۔

آصف زرداری نے کہا کہ مجھ پر لگنے والے الزامات من گھڑت ہوتے تھے۔ عمران خان تسلیم کرچکے کہ انہوں نے ہسپتال کیلئے لیا ہوا پیسہ سرمایہ کاری میں لگایا۔ ہمیں تاریخ میں زندہ رہنا ہے۔ اس کو تاریخ نہیں پتہ تو کیا کریں؟ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ سی ای سی ممبران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں ججز کی تنخواہیں بڑھائیں، مفت بجلی، گاڑی، نوکر اور پنشن بھی دی۔ ثاقب نثار نے چیف جسٹس بننے کے بعد مرسیڈیز دیکھی۔ مجھے دیگر ممالک سے بم پروف گاڑیاں لیں۔ قیمت اور ڈیوٹیز کے ساتھ میں نے گاڑیاں لیں۔ میں نے کوئی گھڑی یا گاڑی بیچی نہیں۔ عمران خان نے تحفے بیچ دئیے۔ خدا کا خوف کریں۔

Related Posts