ملک دشمن عناصر کسی بھی طرح پاکستان کی ترقی روکنا چاہتے ہیں، حنید لاکھانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے علماء اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،حنید لاکھانی
کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے علماء اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،حنید لاکھانی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو بیرونی مدد حاصل ہے، ملک دشمن عناصر اپوزیشن کو ہر طرح کی سپورٹ کر رہے ہیں کیونکہ ان کو پاکستان کی مستحکم ہوتی ہوئی پوزیشن سے شدید پریشانی ہے اور وہ لوگ نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے۔

اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کی جاسکتی ہے کیونکہ حکومت نہیں چاہتی کہ ملک میں کوئی تصادم یا غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو لیکن کرپشن اور لوٹ مار کرنے وا لوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔

حنید لاکھانی نے کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کی ترقی کو روکنے کے لیئے اپوزیشن کو استعمال کر رہے ہیں ، اپوزیشن جماعتیں خود آج تک یہ فیصلہ نہیں کر پائیں کہ پی ڈی ایم کے نام پر چوروں کا جو گٹھ جوڑ انہوں نے بنایا ہے اس کا مقصد کیا ہے بغیر کسی ایجنڈے کے یہ لوگ میٹینگز ، جلسے اورجلوس کر رہے ہیں، ان سب کے پیچھے اگر کوئی مقصد یا ایجنڈا ہے تو ہو ذاتی مفاد اور کرپشن بچائو ہے، عوامی فلاح یا ملکی ترقی سے پی ڈی ایم کو کوئی سروکار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جب بھی ملکی بہتری اور امن و امان کی خاطر اپوزیشن سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن نے این آر او کی بات کی، اگر کسی کو بھی حکومت سے کوئی مسئلہ ہے یا پریشانی ہے تو آئینی اور قانونی طریقہ کار استعمال کرے ۔

حکومت تمام جائز مطالبات پر بات کرنے کو بھی تیار ہے اور کسی بھی آئینی یا قانونی رستہ استعمال کرنے سے نہیں روک سکتی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اپوزیشن کے استعفوں سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا جس نشست سے استعفیٰ آئے گا حکومت اس نشست پر ضمنی انتخابات کر وا دیگی اور اگر ابھی کسی بھی نشست پر ضمنی انتخابات ہوئے تو اپوزیشن کے پاس جو گنتی کے اسمبلیوں کے ممبران ہیں وہ بھی نہیں رہیں گے۔

مزید پڑھیں:عوام نے احتیاط سے کام نہ لیا تو پابندیاں بڑھانا پڑیں گی،اسد عمر

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نے سندھ میں اور ن لیگی ممبران صوبائی اسمبلیوں نے سیکڑوں ایکٹر سرکاری زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں جس کی مالیت اربوں روپے میں بنتی ہے، اپوزیشن کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے اور ہوگی بھی لیکن این آر او نہیں دیا جائے گا چاہے سارے اپوزیشن کے لوگ ملکر استعفیٰ دے دیں ۔

Related Posts