الہ دین پارک میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، دکانداروں کا احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، متعدد مظاہرین زخمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی:الہ دین پارک کے اطراف تجاوزات کیخلاف آپریشن پرتشدد ہوگیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے باعث راشدمنہاس روڈمیدان جنگ بن گیا،جس کے نتیجے میں متعددمظاہرین زخمی ہوگئے ،جھڑپوں کے بعدآپریشن روک دیا گیا۔

منگل کی صبح سپریم کورٹ کے احکامات پر اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ الہ دین پارک شاپنگ سینٹراور پویلین کلب مسمار کرنے پہنچا تو اس دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے بھاری مشینری کے ذریعے پارک میں قائم ریسٹورنٹ مسمار کرنا شروع کیا تو الہ دین پارک کے باہر ملازمین اور دکانداروں نے آپریشن کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

اس موقع پر موجود پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی ہوگئی۔ آپریشن کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کا استعمال کیا، مظاہرین نے سندھ پولیس کے خلاف نعرے بازی کی، لاٹھی چارج کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اس موقع پر کثیر تعداد میں موجود مظاہرین نے الہ دین پارک کا گیٹ بندکردیا،اینٹی انکروچمنٹ عملے نے دکانداروں کے احتجاج اور مزاحمت کے باعث آپریشن کو روک دیا، مظاہرین نے کہاکہ 25 سال سے دکانیں قائم ہیں اور بغیر نوٹس کے آپریشن کیا جارہا ہے، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے، آپریشن نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہماری دکانیں لیز ہیں بلدیہ عظمی کراچی نے یہ دکانیں دی تھیں، سپریم کورٹ نے ہماری دکانیں توڑنے کانہیں کہا۔

مشتعل مظاہرین نے سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے سامنے نعرے بازی کی، اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آپریشن ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، پولیس اور رینجرز کی مزید نفری طلب کرلی، کارروائی کرکے کل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔ بشیر صدیقی نے کہا کہ پارک کی باون ایکڑ زمین پر10 سے12ایکڑ پر کلب اور شاپنگ مال قائم ہیں، پارک میں کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے، صورت حال پر ضلعی انتظامیہ رابطے میں ہے۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا پویلین اینڈ کلب اور الٰہ دین پارک شاپنگ سینٹر کو 2 روز میں گرانے کا حکم