گھریلوتشددپرتنقید، فیروز کا ڈرامہ اے مشتِ خاک کافر کی کہانی ہے۔ڈائریکٹر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ہدایت کار احسن طالش نے اپنے ڈرامے میں دکھائے جانے والے گھریلو تشدد پر کی گئی تنقید پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اے مشتِ خاک ایک کافر کی کہانی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈرامہ سیریل اے مشتِ خاک کے ڈائریکٹر احسن طالش نے فیروز خان کے ڈرامے میں گھریلو تشدد کی حوصلہ افزائی کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ آج کل معاشرہ نئی نسل کے عقائد پر توجہ نہیں دے رہا۔

یہ بھی پڑھیں:

نادیہ خان اور شرمیلا فاروقی کا ایک دوسرے پرکروڑوں کا ہتکِ عزت کا دعویٰ

گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو میں اے مشتِ خاک میں مرکزی اداکار فیروز خان کو سائیڈ رول کرنے والی نمرہ خان پر تشدد کرتے دکھایا گیا ہے۔ مستجاب نامی مرکزی کردار اپنی گرل فرینڈ شیزا کا گلا گھونٹ کر صوفے پر گھسیٹتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ڈرامہ سیریل اے مشتِ خاک میں دکھائے گئے منظر پر نئی بحث چھڑ گئی۔ مداحوں کا کہنا ہے کہ متشدد مناظر کا مطلب کیا ہے، اس کی از سر نو تعریف کرنا ہوگی۔ دو کردار ایک دوسرے کو دھکے دے رہے ہیں اور چیخ چلا رہے ہیں، یہ کیا ہے؟

دوسری جانب ڈرامے کے ڈائریکٹر احسن طالش کا کہنا ہے کہ مجھے اے مشتِ خاک کا اچھا ردِ عمل مل رہا ہے۔ کچھ لوگ یہ موضوع نہیں سمجھ رہے جبکہ یہ ایک کافر کی کہانی ہے۔ والدین اولاد کو سب کچھ دیتے ہیں، مذہبی عقائد درست نہیں کرتے۔

ڈائریکٹر احسن طالش نے کہا کہ جب والدین بچوں کو اپنا مذہب نہیں سکھاتے تو وہ بچے اپنے ہی متعین کردہ الگ راستے پر چل پڑتے ہیں۔ ہمارا مقصد خواتین پر تشدد کو عام کرنا نہیں، نہ ہی ہم نے ڈرامے میں ایسا منظر جان بوجھ کر تخلیق کیا۔

احسن طالش نے کہا کہ میں نے ڈرامے کے اسکرپٹ کو کئی بار پڑھا ہے اور ایسا نہیں ہے کہ ہم خواتین کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ کیا یورپ میں کوئی مرد اپنی بیوی کو نہیں مارتا؟ وہاں کی خواتین کے ساتھ بھی تشدد کے واقعات پیش آتے ہیں۔