کرپشن کے الزام میں ریلوے پولیس کے 10 اہلکاروں کیخلاف کارروائی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کرپشن کے الزام میں ریلوے پولیس کے 10 اہلکاروں کیخلاف کارروائی
کرپشن کے الزام میں ریلوے پولیس کے 10 اہلکاروں کیخلاف کارروائی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: کرپشن کے الزام میں معطل قائم مقام SRP ریلوے کراچی کوثر عباس کی ٹیم کے اہم کرداروں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا، دو اہم کردار ایس ایچ او سٹی و کینٹ کے خلاف تاحال کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ 53 ملازمین کی مبینہ رشوت کے عوض تقرریوں تبادلوں پر پہلے کوثر عباس اور بعد ازاں ان کے دست راست کرداروں کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔

ریلوے پولیس کی تاریخ میں تقرریوں تبادلوں کے حوالے سے اس طرح کی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ آئی جی پی آر ریلوے نے جس مستعدی اور فرض شناسی کا ثبوت دیا اس کی بھی مثال موجود نہیں ہے۔ موجودہ آئی جی کے اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے۔

ماضی میں اعلیٰ افسران ایسے معاملات سے صرف نظر کرتے تھے جس سے ریلوے پولیس میں کرپشن بدرجہ اتم موجود ہے لیکن اب اس کارروائی کے بعد کرپٹ عناصر شدید پریشانی کا شکار ہیں اور انہیں اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔

معطل ایس آر پی خیبر میل سے لاہور روانہ ہو گئے ہیں، ان کی روانگی سے قبل ان کے گروپ اور مبینہ کرپشن کے اہم کرداروں حبیب ظفر، شان، عابد، عبدالغفور اور محمد، محمد عامر،عمران،محمد احمد اور زاہد کو پولیس لائن بھیج دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جن دو اہم عہدوں او اے ایس آئی اور ریڈر ایس آر پی پر تعیناتیاں کی گئی ہیں وہ دونوں اے ایس آئیز بھی کوثر عباس کے منظور نظر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

موجودہ قائم مقام ایس آر پی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کراچی کے معاملات سے زیادہ باخبر نہیں ہیں اور اس گروہ نے اپنے ہی دو افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کرا لیا ہے۔

مزید پڑھیں:معطل SRB کے دست راست کارروائی سے محفوظ، 53 ملازمین عہدوں پر براجمان

نیر حیدر اور احتشام رسول بھی مبینہ طور پر اسی گروہ سے قریبی تعلق کے حوالے سے مشہور ہیں،جبکہ ایس ایچ او سٹی اور SHO کینٹ کے خلاف عدم کارروائی بھی گروہ کے مضبوط ہونے کا تاثر دیتی ہے۔

Related Posts