احتساب عدالت کاشہبازشریف اورخاندان کے 9 افراد کے اثاثہ جات منجمد کرنے کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shehbaz sharif
shehbaz sharif

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: احتساب عدالت نے شہبازشریف اوران کے خاندان کے 9 افراد کے اثاثہ جات منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے میں عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز ، نصرت شہباز، تحمینہ درانی کے 15 اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

اس سے پہلے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نے شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثے منجمد کیے اور عدالت سے توثیق کیلئے درخواست دی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

احتساب عدالت کے احکامات کے تحت شہباز شریف خاندان کی صوبے بھر میں دو درجن کے قریب جائیدادیں منجمد ہونے کے فیصلہ کی توثیق ہوئی۔ ان میں شہباز شریف کے ماڈل ٹاؤن کے دو گھروں سمیت مختلف جگہوں پر جائیدادیں شامل ہیں۔

نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جن میں ماڈل ٹاون میں دو رہائش گاہیں , چنیوٹ میں 389 کنال زمین، ایبٹ آباد میں نشاط لاجز ، ڈی ایچ اے کے دو گھر ، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں ، جوہر ٹاون اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جبکہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نوازشریف کے دل ودماغ کی بند شریانیں کھلوانے کیلئے امریکا میں علاج کے لیے رابطہ

نیب کے اسپیشل پراسکیوٹرحافظ اسد اللہ اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اینڈ فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے اورمنی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں کی جائیدادیں بنا رکھی ہیں، لہذا شہبازشریف، حمزہ، نصرت شہباز، تہمینہ درانی سمیت 9 افراد کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں۔

واضح رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی کی جائیدادوں اور کمپنیوں میں شئیرز کو منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں،درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کئے جائیں۔

درخواست کے مطابق شہبازشریف کی جائیدادیں منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب نے جائیداد منجمد کرنے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا تھا ،جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔

Related Posts