سیلاب متاثرین کیلئے بیمبو سے بنے سستے گھروں کا ماڈل پیش، یہ گھر تیرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیلاب متاثرین کیلئے بیمبو سے بنے سستے گھروں کا ماڈل پیش، یہ گھر تیرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں
سیلاب متاثرین کیلئے بیمبو سے بنے سستے گھروں کا ماڈل پیش، یہ گھر تیرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک بھر میں آئے سیلاب سے کتنے ہی لوگوں کے سر سے چھت چھن گئی، متاثرین سڑکوں پر لگے ٹینٹوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

اس وقت ان متاثرین کے لیے گھر کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے اور ایسے علاقے جو ہر سال سیلابی صورتحال سے متاثر ہوتے ہیں ان علاقوں میں اب نئے گھر اس طرز سے بنانے کی ضرورت ہے جو پائیدار بھی ہوں اور سیلابی صورتحال میں تحفظ بھی فراہم کر سکیں۔

جامعہ کراچی شعبہ آرکیٹیکچر کے طلبا نے کم لاگت میں سیلاب متاثرین کے لیے گھر بنانے کا ماڈل پیش کردیا، بیمبو سے بنے یہ گھر کچھ خصوصی صلاحیت کے حامل ہیں۔

جامعہ کراچی شعبہ آرکیٹیکچر کی لیکچرار وجیہہ صدیقی نے بتایا کہ یہ گھرمضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ سیلابی صورتحال میں تیرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 

وجیہہ صدیقی نے کہا کہ لوگوں نے ایک کچے اور پکے گھر کا نظریہ پیش کردیا ہے جو کہ بلکل درست نہیں کیونکہ گھر کچا اور پکا نہیں بلکہ پائیدار ہوتا ہے۔

انہوں  نے بتایا کہ جاپان میں بہت زلزلے آتے تھے تو انہوں نے گھر کی منصوبہ بندی کچھ اس طرح کی کہ گھر وزن میں ہلکے ہوں تاکہ اگر زلزلے کی شدت سے گھر گر بھی جائے تو انسانی جان کم متاثر ہو۔

وجیہہ صدیقی نے بتایا کہ گھر کو بناتے وقت اس کی پائیداری، مضبوطی، لاگت کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھا جاتا کہ وہ گھر کتنے ماحول دوست ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب ورک شاپ کا آغاز کیا تو طلبا نے دلچسپی دکھائی کیونکہ وہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

وجیہہ صدیقی نے بتایا کہ گاؤں دیہاتوں میں گھر گرڈ کی بنیاد پر نہیں بنائے جاتے بلکہ ان کے گھر کی تعمیر کچھ مختلف ہوتی ہے۔ ان کے گھروں کی منصوبہ بندی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ ماڈل پیش کیا ہے تاکہ وہ با آسانی زندگی بسر کرسکیں۔

اس حوالے سے ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ پروجیکٹ (کاشیانہِ رحمت) کو بناتے ہوئے ہمارا بنیادی مقصد یہ تھا کہ وہاں کے رہائشی خود کو الگ تھلگ محسوس نہ کریں بلکہ یہ گھر ان کی طرزِ زندگی کے حساب سے ہو۔

ایک اور طالب علم نے بتایا کہ بیمبو سے بنے ان گھروں کی صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ لچکدار، پائیدار اور سستے  ہوتے ہیں، طالب علم نے ماڈل دکھاتے ہوئے بتایا کہ اس ماڈل کا نیچے کا حصہ مٹی سے تعمیر کیا گیا ہے جو بے حد مظبوط ہے لیکن اگر نیچے کا یہ حصہ متاثر ہو بھی جائے تو اوپر کا حصہ ہلکا ہونے کی بدولت پانی میں تیرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Related Posts