سیاسی بحران ختم، اب بلوچستان کے مسائل پرتوجہ دی جائے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 بلو چستان عوامی پارٹی کے رہنماء میر عبد القدوس بزنجو کے بلوچستان کے 17ویں وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد صوبے میں جاری سیاسی بحران کی گرد بیٹھ گئی ہے۔میر عبد القدوس بزنجو صوبے کی تاریخ میں دوسری شخصیت ہیں جنہیں دو مر تبہ وزیر اعلیٰ بنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔

میر عبد القدوس بزنجو 2018میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے اور جمعہ کو انہوں نے دوسری بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا ہے، ان سے قبل نواب ذوالفقار مگسی کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ وہ دو مر تبہ 1990سے لیکر 1993اور 1993سے لیکر 1995تک وزیر اعلیٰ رہے ہیں ۔

بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہونے کے علاوہ جہاں قدرتی وسائل سے مالا مال ہے وہیں مسائل کا بھی انبار ہے، بلوچستان میں پارلیمنٹ میں اہمیت کے باوجود گزشتہ کئی دہائیوں سے مسائل کا انبار بڑھتا ہی جارہا ہے اوربلوچستان میں سیاسی عدم استحکام بھی ایک معمول بن چکا ہے۔

گزشتہ مردم شماری کے مطابق بلوچستان کی آبادی تقریباایک کروڑ 24لاکھ ہے مگر سالانہ حکومتی بجٹ سب سے کم ہےجس کی وجہ سے انفرا اسٹرکچر سے لے کر تعلیم اور صحت تک کے ہر شعبے میں بلوچستان باقی صوبوں کی نسبت بہت پیچھے ہے اوربلوچستان سی پیک کا اہم حصہ ہونے کے باوجود بنیادی سہولیات زندگی سے محروم ہے۔

یہاں لوگوں میں شرح اموات بہت زیادہ ہے خاص کر پیدائش کے وقت ماں اور نومولود بچے کی اور پانچ سال تک کے عمر کے بچوں کی۔

ماؤں میں یہ شرح ہر لاکھ افراد میں 785ہے۔ شرح اموات کی زیادتی میں تین چیزوں کا بڑا اہم کردار ہے ان میں پہلے نمبر پر غربت ہے۔

عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 30فیصد آبادی غربت کا شکار ہے اور بلوچستان میں یہ شرح 42اعشاریہ 2 فیصد ہے اور بلوچستان میں سب سے زیادہ ضلع واشک میں غربت ہے وہاں کی آبادی کا بہتر فیصد حصہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہا ہے اور اسی وجہ سے بلوچستان غذائی قلت کا بھی شکار ہے اورغذائی قلت بچوں اور حاملہ عورتوں میں کمزوری ، بیماری اور موت کا سبب بن رہی ہے۔

بلوچستان پاکستان کی گیس کی زیادہ تر ضروریات پوری کرتا ہے اس کے باوجود صوبے کا بیشتر حصہ گیس کی سہولت سے محروم ہے۔

یہ صوبہ 90فیصد اونیکس پتھر کی پیداوار دیتا ہے، جہاں لاکھوں ٹن تانبا زمین میں دبا ہوا ہےاورسب سے طویل ساحلی صوبہ ہے وہاں کی آبادی کا 70فیصد حصہ زمین سے ذرا سا اوپر مگرخط غربت سے کہیں نیچے رہ رہا ہے؟۔

میر عبد القدوس بزنجو دوسری بار وزیراعلیٰ بنے ہیں اور اطلاعات یہ ہیں کہ ان کے بیوروکریسی سے بھی بہت اچھے تعلقات ہیں اور ان کے حوالے سے یہ تاثر عام ہے کہ میر عبد القدوس بزنجو تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلتے ہیں۔

اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اب بلوچستان کے مسائل پربھی توجہ دی جائے اوربلوچستان میں صرف چہرے کی تبدیلی نہیں بلکہ حقیقی تبدیلی نظر آنی چاہیے جس سے عوام کے معیار زندگی میں تبدیلی آسکے۔

Related Posts