ڈیفنس، کلفٹن کے رہائشی علاقوں میں قائم تعلیمی ادارے ختم کرنے کی تیاریاں شروع

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Defense, Clifton educational institutions

کراچی :کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں رہائشی علاقوں میں قائم تعلیمی ادارے ختم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔

کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے رہائشی علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں کومنتقلی کیلئے انتباہی نوٹس جاری کرنا شروع کردیئے جبکہ تعلیمی اداروں کے عدم تعاون پر والدین کو بھی انتباہ جاری کردیا گیا۔

سی بی سی نے اخبار میں اشتہار کے ذریعے والدین کو مطلع کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے رہائشی علاقوں سے تعلیمی اداروں کی منتقلی کا حکم دیا تھا جس کے بعد تاحال تعلیمی ادارے احکامات پر عملدرآمد کرنے سے قاصر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بار بارتعلیمی اداروں کی بندش، اگلی جماعتوں میں پروموشن، طلبہ کا مستقل کیا ہوگا ؟

حکومت کا سندھی نہ پڑھانے والے تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن منسوخ کرنیکا فیصلہ

ویکسین نہ لگوانے والے طلبہ کیلئے تعلیمی اداروں کے دروازے بند

کورونا کی چوتھی لہر، حکومت کاگرمیوں کی چھٹیوں کا فیصلہ، کیا تعلیمی ادارے کھولنا قبل از وقت تھا ؟

سی بی سی حکام کا کہنا ہے کہ طلبہ اور والدین کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ 31دسمبر 2021تک اپنا لائحہ عمل تیار کرلیں تاکہ طلبہ کا تعلیمی ضیاع نہ ہوکیونکہ بعد ازمیعاد ان تعلیمی اداروں کو سیل کردیا جائیگا۔

یاد رہے کہ سندھ ہائیورٹ نے 26 جون2018 کو رہائشی علاقوں سے اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارون کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ سی بی سی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بیشتر تعلیمی ادارے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہے۔

کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیلئے تمام تعلیمی اداروں، طلبہ اور والدین و سرپرستوں کو مطلع کردیا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک منتقل نہ ہونے والے تعلیمی اداروں کو سیل کردیا جائیگا اور تعلیمی نقصان کے ذمہ دار ادارے اورطلبہ ووالدین ہونگے۔