مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو کے خلاف برطانیہ میں 27 اکتوبر اور یکم نومبر کو مظاہرے کیے جائیں گے اور مودی حکومت کا سفاک چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگا۔
مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے برطانوی شہر برمنگھم میں 27 اکتوبر کو مارچ ہوگا جس کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں جبکہ منتظمین نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں فی الفور بند کرے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے 192 رکن ممالک آج اقوامِ متحدہ کا عالمی دن منا رہے ہیں
منتظمین کا کہنا ہے کہ کشمیر میں حریت رہنما اور عوام بھارت کے خلاف مسلسل آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جن پر بھارت نے کرفیو نافذ کرکے دنیا کی تاریخ کا بد ترین ظلم کیا جس کے خلاف ہم احتجاج کریں گے۔
برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بھارت کے ظلم و جبر سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ 80 روز سے جاری کرفیو اب ختم ہونا چاہئے۔
رہنماؤں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جسے بھارت نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اپنا اندرونی معاملہ قرار دے کر وہاں خون کی ندیاں بہا دی ہیں۔ ظلم و جارحیت کے خلاف احتجاج ضروری ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہم یکم نومبر کو اقوامِ متحدہ کے دفتر کے سامنے برطانوی دارالحکومت لندن میں ایک مشترکہ مظاہرہ کریں گے جس میں برطانیہ میں مقیم کشمیری، عام شہری اور رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے عائد کردہ کرفیو 81ویں روز بھی جاری ہے جبکہ مظلوم کشمیری بدستور اپنے گھروں میں محصور ہیں اور نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔
عوام اشیائے ضروریہ، خوراک اور ادویات سے محروم ہیں جبکہ مقبوضہ وادی میں اسکول، کالج، ہسپتال اور کاروباری ادارے بدستور بند ہیں اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کا 81واں روز، نظامِ زندگی بدستور مفلوج