کراچی:قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں کہا ہے کہ سندھ کے وزیر کچے کے ڈاکوؤں اور منشیات فروشوں کے سرپرست بنے بیٹھے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں کچے کے ڈاکوں کے خلاف بات کرو تو پکے کے ڈاکو نوٹس بھجواتے ہیں، سندھ کے وزیر کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست بنے بیٹھے ہیں۔
جب منشیات کے خلاف بات کی تو وزیر تعلیم سندھ نے لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے۔انھوں نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ چنیسر گوٹھ میں منشیات فروشی کے کاروبار کی کون سرپرستی کرتا ہے؟
سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے کہا ہے کہ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ میں سب کچھ سامنے آچکا ہے، زیر تعلیم وزیر سندھ سعید غنی نے مجھے ایک ارب ہرجانے کا نوٹس بھجوایا ہے۔
پہلے بھی ڈاکوؤں کے خلاف بات کرنے پر ایک وزیر نے ایسا ہی نوٹس بھجوایا تھا۔انھوں نے مزید کہا ہے کہ پولیس گردی کے بعد وزیراعلی نے نئے طریقے سے وزرا پیچھے لگائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی دھمکی میں نہیں آئیں گے نہ کسی نوٹس کا جواب دونگا، عدالت جائیں کیس کریں تمام ثبوتوں کے ساتھ جواب پیش کروں گا، کراچی میں جو منشیات کا کاروبار چل رہا ہے کون سرپرستی کرتا ہے تمام ثبوت کے ساتھ عدالت میں جواب دونگا۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو تباہ کر دیا ہے رشوت خوری کرپشن کے بعد اب وزرا ڈاکو راج اور منشیات فروشوں کے بھی سربراہ بن گئے ہیں جن کو سندھ کی عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: اغواء کے واقعات کی روک تھام کےلیے سخت فیصلوں کی ضرورت ہے، خرم شیر زمان