کراچی:اسٹیٹ بینک کی جانب سے کاروباری اداروں کو کارکنوں اور ملازمین کی برطرفی سے روکنے کے لیے مزید سہولتوں کا اعلان کردیا ہے،بینک دولت پاکستان نے 10 اپریل 2020ء کو ”کاروباری اداروں کے کارکنوں اور ملازمین کو اجرتوں اور تنخواہوں کی ادائیگی کی ری فنانس اسکیم“ کے عنوان سے ترغیباتی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔
جس کے تحت ان کاروباری اداورں کو پے رول فنانس کے لیے رعایتی قرضے فراہم کیے جائیں گے، جو یہ اقرار کریں کہ وہ اپنے ملازمین کو آئندہ تین مہینوں تک ملازمتوں سے برطرف نہیں کریں گے۔ آج اسٹیٹ بینک نے اسی اسکیم کے تحت ملک میں روزگار کو تقویت دینے اور برطرفیوں کو روکنے کے لیے مزید سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔
ان اضافی سہولتوں میں ضمانت کے تقاضوں میں نرمی، حتمی صارف (end-user) کی شرح میں مزید کمی، اجرتوں کی واپس ادائیگی، اجرتیں وصول کرنے کے لیے ملازمین کے خصوصی کھاتوں، پے رول برقرار رکھنے کے علاوہ بینکوں سے قرض لینے، ایس ایم ایز کے لیے درخواست فارم کو آسان بنانے اور بینکوں کے exposure کی حد میں رعایت دینا شامل ہیں۔
یہ اضافی اقدامات آج سے نافذالعمل ہوں گے۔ ان سہولتوں کی مزید معلومات ذیل میں دی گئی ہیں جبکہ مزید معلومات درج ذیل لنک پر دستیاب ہیں، http://www.sbp.org.pk/corona.asp
اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے فیڈبیک کی بنیاد پر وینڈرز اور ڈسٹری بیوٹرز سمیت ایس ایم ایز کو خاص طور پر سیکورٹی/ضمانت کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے اب بینکوں کو اجازت دی ہے کہ وہ قرض گیروں سے ویلیو/سپلائی چین روابط رکھنے والی کمپنیوں کی کارپوریٹ ضمانتوں پر فنانسنگ فراہم کریں۔