ملک بھر میں مون سون بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 221 تک پہنچ گئی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Monsoon death toll rises to 221 after 5 more fatalities reported
(Image: Online)

پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 221 ہو چکی ہے۔

یہ اعداد و شمار منگل کو قومی ذرائع ابلاغ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے حوالے سے جاری کیے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارشوں کے باعث 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے، جن میں 2 مرد اور 3 بچے شامل ہیں۔

این ڈی ایم اے کی تفصیل کے مطابق، رواں مون سون سیزن میں اب تک 221 افراد جاں بحق اور 592 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں 77 مرد، 40 خواتین اور 104 بچے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں ہوئیں، جہاں اب تک 135 افراد جاں بحق اور 470 زخمی ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 40 افراد جاں بحق اور 69 زخمی ہوئے۔

سندھ میں 22 افراد جاں بحق اور 40 زخمی، بلوچستان میں 16 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی جبکہ آزاد کشمیر میں 1 شخص جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔ اسلام آباد میں بھی ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

ہلاکتوں کی بڑی وجوہات میں مکانوں کی چھتیں گرنے، ڈوبنے، لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، کرنٹ لگنا اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارشوں سے 25 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوئے جبکہ 5 مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔ اب تک مجموعی طور پر 804 مکانات تباہ اور 200 سے زائد مویشی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

پنجاب میں سب سے زیادہ 168 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ خیبر پختونخوا میں 142 مکانات کو جزوی اور 78 کو مکمل نقصان پہنچا۔ سندھ میں 54 مکانات جزوی جبکہ 33 مکمل طور پر تباہ ہوئے۔ بلوچستان میں 56 جزوی اور 8 مکمل تباہ ہوئے۔

گلگت بلتستان میں 71 مکانات کو جزوی اور 66 کو مکمل نقصان پہنچا۔ آزاد کشمیر میں 75 مکانات جزوی اور 17 مکمل منہدم ہوئے۔ اسلام آباد میں 35 مکانات کو جزوی اور ایک کو مکمل نقصان پہنچا۔

این ڈی ایم اے نے بتایا کہ بابوسر کے علاقے میں بادل پھٹنے کے باعث شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔

بابوسر ٹاپ کے اطراف 7 سے 8 کلومیٹر علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ اور تیز سیلابی ریلے آئے، جس سے 14 سے 15 مقامات پر سڑکیں بند ہو گئیں۔ مختلف مقامات پر پھنسے سیاحوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

Related Posts