معروف اداکار شمعون عباسی نے اداکارہ حمیرا اصغر علی کی والدہ کی جانب سے کراچی کے لوگوں کو بے حس اور بے درد قرار دینے والی تنقید پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسروں پر الزام لگانا آسان ہے جبکہ اصل ذمہ داری تو والدین کی اپنی تھی کہ وہ اپنی بیٹی کی دیکھ بھال اور خبر گیری کرتے۔
شمعون عباسی کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں واضح کیا گیا کہ اگر والدین کو واقعی مالی یا دیگر مشکلات کا سامنا تھا، تو لاہور سے کسی قریبی رشتہ دار یا جاننے والے کو چند ہزار روپے خرچ کرکے کراچی بھیجا جا سکتا تھا تاکہ وہ بیٹی کی خیریت معلوم کرسکتا۔ پولیس سے رابطہ کرنا بھی ایک ممکنہ راستہ ہو سکتا تھا لیکن والدین نے یہ اقدامات نہ کیے اور بعد ازاں سارے شہر کو موردِ الزام ٹھہرایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب حمیرا نے مدد طلب کی اس وقت والدین نے فوراً انکار کر دیا اور جب سوشل میڈیا پر معاملہ گرم ہوا تو خاندان کے افراد نے میت وصول کرنے کا فیصلہ کیا مگر اس تک بھی والدین نے اپنی ذمہ داری کا احساس ظاہر نہیں کیا۔
شمعون نے یہ بھی بتایا کہ شوبز شخصیات اور این جی اوز اس وقت حمیرا کی تدفین کی ذمے داری اٹھانے کے لیے تیار تھے، لیکن والدین نے تعاون سے گریز کیا۔
ان کا موقف ہے کہ یہ صورت حال خاندان کی نااہلی کو چھپانے کے لیے ایک آسان حربہ ہے، اپنی غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اہلیان کراچی پر انگلیاں اٹھائی گئی، حمیرا کا سانحہ ایک سبق بھی ہے کہ قریب لوگوں سے رابطہ کرنا نہ چھوڑیں، چاہے مصروفیات کی وجہ سے فاصلے ہوں۔
شمعون عباسی کا یہ جواب اس وقت سامنے آیا ہے، جب حمیرا کی والدہ نے ٹی وی پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ کراچی کے لوگ ان کی بیٹی کی چیخ و پکار کے باوجود مدد کو نہ آئے، جس پر شمعون نے طنزیہ انداز میں کہا کہ خود والدین نو مہینوں تک بیٹی کی جانب نہیں دیکھے اور پھر پورے شہر کو مورد الزام ٹھہرایا۔