بحری جہاز تحویل میں لے لیا گیا؛ پاکستانی عملے کی رہائی کی کوششیں جاری

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
(فوٹو؛ منٹ مرر)

موزمبیق کی بندرگاہ بیرا  پر پاکستانی عملے کے ہمراہ ایل پی جی جہاز گیس فالکن مالی واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث تحویل میں لے لیا گیا ہے جس کے نتیجے میں جہاز پر سوار پاکستانی اور انڈونیشی عملہ مشکلات کا شکار ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، جہاز پر سوار پاکستانی عملے میں کپتان محمد اسلم، فرسٹ آفیسر اور شیف شامل ہیں، جبکہ دیگر عملہ انڈونیشیا سے تعلق رکھتا ہے۔

کپتان محمد اسلم نے میڈیا کو بتایا کہ جہاز کی بجلی، پانی، ایئر کنڈیشننگ اور دیگر ضروری نظام مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی روشنی اور فون بھی جلد بند ہو جائیں گے۔

پاکستانی حکام نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارتِ بحری امور کی ڈائریکٹر جنرل عالیہ شاہد نے تصدیق کی کہ پاکستانی عملے سے رابطہ کیا گیا ہے اور موزمبیق کی حکام سے رابطہ کر کے ان کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم موزمبیق حکومت سے رابطے میں ہیں اور عملے کی رہائی کے لیے جلد کارروائی کی جائے گی۔

وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انور چوہدری نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پاکستانی عملے کو انسانی بنیادوں پر فوری امداد فراہم کی جائے۔‘‘

وزارتِ بحری امور کے مطابق، جہاز پر تین پاکستانی اور نو انڈونیشی عملہ موجود ہے۔ وزارتِ خارجہ سے بھی اس معاملے میں مدد حاصل کی جا رہی ہے تاکہ متاثرہ عملے کی جلد رہائی اور وطن واپسی ممکن ہو سکے۔