سوناکشی سنہا کی نئی فلم نکیتا رائےکیا واقعی حقیقت پر مبنی ہے؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Is Sonakshi Sinha’s ‘Nikita Roy’ based on a true story?
(Image: Online)

بھارتی اداکارہ سوناکشی سنہا کی نئی فلم نکیتا رائے کل سنیما گھروں میں ریلیز کر دی گئی ہے جو ایک نفسیاتی اور مافوق الفطرت تھرلر کے طور پر سامنے آئی ہے۔

اس فلم نے شائقین اور ناقدین کے درمیان دلچسپ بحث چھیڑ دی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ فلم کُش سنہا کی بطور ہدایتکار پہلی فلم ہے، جسے ان کی بالی وڈ میں ایک مضبوط شروعات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

فلم کی کہانی ایک ایسی مصنفہ نکیتا رائے کے گرد گھومتی ہے، جو ایک ایسی تنظیم سے وابستہ ہے جو مافوق الفطرت دعووں کو مسترد کرتی ہے۔

نکیتا کے بھائی کی موت پر اسرار حالات میں واقع ہوتی ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ مرنے سے قبل اس کا بھائی ایک جعلی روحانی پیشوا کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے بعد کہانی میں عقیدے، دھوکہ دہی اور مافوق الفطرت عقائد کے درمیان کشمکش شروع ہو جاتی ہے۔

 

فلم میں سوناکشی سنہا کے ساتھ پریش راول، ارجن رامپال اور دیگر سینئر اداکار شامل ہیں۔ اس کا پرومو ایک سنسنی خیز تھرلر کی جھلک پیش کرتا ہے، جو توہم پرستی اور سائنسی سوچ کے درمیان تضاد کو اجاگر کرتا ہے۔

فلم کے پروڈیوسرز اور ہدایتکار کا کہنا ہے کہ اس فلم کی کہانی مکمل طور پر تخیل پر مبنی ہے اور اس کا کوئی بھی حصہ کسی حقیقی واقعے یا شخصیت سے متاثر نہیں۔ ان کے مطابق یہ ایک افسانوی کہانی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

سوناکشی سنہا نے انٹرویو میں بتایا کہ فلم کا مرکزی کردار نکیتا رائے ان کی بچپن کی پسندیدہ فرضی کہانیوں سے متاثر ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ کردار ان سنسنی خیز اور معمہ خیز داستانوں کی یاد دلاتا ہے جو انھیں بچپن میں بہت پسند تھیں۔

فلمی تجزیہ کاروں کے مطابق سوناکشی سنہا نے اس فلم میں قابلِ تعریف اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔ فلم کی کہانی کو منفرد اور نفسیاتی پہلو سے گہری قرار دیا جا رہا ہے۔ اگرچہ کچھ ناقدین فلم کی رفتار اور اختتام پر تنقید کر رہے ہیں، لیکن مجموعی طور پر اس کی سماجی پیغام رسانی اور تھرلر عناصر کو سراہا جا رہا ہے۔