لاہور: چیف ٹریفک آفیسر اطہر وحید کی ہدایات پر لاہور ٹریفک پولیس نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا باقاعدہ آغاز پیر سے کیا جائے گا، اس حکم کا اطلاق عام شہریوں کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں پر بھی ہو گا۔
سی ٹی او کی جانب سے جاری کردہ وائرلیس پیغام کے مطابق، تمام ٹریفک وارڈنز کو دو روز کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ ہیلمٹ پہننے کے قانون پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
کسی بھی وارڈن کی غفلت کی صورت میں اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی جس میں ایک سال تک سروس ضبط کیے جانے کی سزا بھی شامل ہو سکتی ہے۔
یہ اقدام لاہور میں موٹر سائیکل حادثات میں ہونے والی اموات میں اضافے کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو نہ صرف جرمانہ کیا جائے گا بلکہ سنگین خلاف ورزی کی صورت میں ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔
یہ کریک ڈاؤن قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھی یکساں لاگو ہوگا۔ کسی بھی اہلکار کو بغیر ہیلمٹ یا بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے ہوئے پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
سی ٹی او اطہر وحید نے واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ کسی کو بھی استثنیٰ نہ دیا جائے، اور تمام پولیس لائنز میں ہیلمٹ اور رجسٹریشن پلیٹ کے لازمی استعمال سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر سے شہر کی سڑکوں پر کوئی بھی موٹر سائیکل سوار بغیر ہیلمٹ کے نظر نہیں آنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم معاشرے کے تمام طبقوں، بشمول سرکاری ملازمین، کے لیے ہے اور اس میں کسی کے ساتھ نرمی نہیں برتی جائے گی۔
حالیہ ایک روزہ شہر بھر کی کارروائی کے دوران ٹریفک پولیس نے 3000 سے زائد شہریوں اور 13 سرکاری ملازمین کو بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر روکا اور ان کیخلاف کارروائی کی۔