وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی سماجی اثرات پر مبنی مالیات کی کمیٹی کے اجلاس میں شمولیتی ترقی اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں سرکاری اور نجی شعبے کے اہم شراکت دار شریک ہوئے تاکہ سماجی اثرات کے حصول کے لیے جدید مالیاتی حل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے حکومت کی نجی شعبے کو مؤثر سماجی اقدامات کی قیادت کرنے کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔
اجلاس میں مالی شمولیت کو بہتر بنانے اور پاکستان بھر میں محروم طبقات کی حمایت پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔ محمد اورنگزیب نے سماجی اثرات پر مبنی مالیات کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کے قیام میں حکومت کے کردار کو اجاگر کیا، جبکہ اس بات پر زور دیا کہ ان کوششوں کے نفاذ کی قیادت نجی شعبے کرے گا۔
اتنے میں تو بینک ٹھیکے پر مل جائے اور، نیشنل بینک کے صدر کی تنخواہ اور مراعات جانتے ہیں؟
اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، چیئرمین ایس ای سی پی، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے صدر، پاکستان بیت المال اور اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹرز، اور اخوت فاؤنڈیشن، کرانداز، پاکستان انوائرنمنٹ ٹرسٹ اور انٹرلوپ ایسٹ مینجمنٹ جیسی تنظیموں کے اعلیٰ عہدیدار شامل تھے۔
اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی، جس سے سماجی اثرات پر مبنی مالیات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے وسیع اور مشترکہ کوششوں کا عکاس نظر آیا۔