نئی دہلی: بھارت کی نریندر مودی حکومت نے چینی فوج سے توانگ تصادم پر بحث کرانے سے انکار کردیا، سرکاری اراکین اپوزیشن رہنماؤں کی بات سننے سے بھی انکاری تھے جس پر اپوزیشن دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق اروناچل پردیش کے علاقے توانگ میں بھارتی فوج اور چین کے مابین جھڑپوں کا معاملہ دوسرے روز بھی بحث کا بڑا موضوع بن گیا۔ اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ہنگامہ آرائی بھی کی تاہم مودی حکومت نے کان بند کر لیے۔
بھارت کی ایک انچ زمین پر بھی چین کا قبضہ نہیں ہوگا۔راج ناتھ سنگھ
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اپوزیشن کی بات تک سننے کیلئے تیار نہیں جس پر کانگریس سمیت اپوزیشن رہنماؤں نے دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا جن میں سونیا گاندھی، ادھیر رنجن چوہدری اور ملکار جن کھڑگے شامل ہیں۔
کانگریس کے علاوہ ٹی ایم سی جماعت کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ بدھ کے روز بھی اسی معاملے پر بحث سے انکار پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا تھا مگر مودی سرکار کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
قبل ازیں اپوزیشن رہنما ملکار جن کھڑگے کا کہنا تھا کہ ایسے بہت سے حقائق ہیں جنہیں عام نہیں کیا گیا۔ اراکین کے علاوہ بھارت کے شہری بھی جاننا چاہتے ہیں کہ چین سے تصادم کے دوران کیا ہوا؟ حکومت بحث کی اجازت دے۔
ڈپٹی اسپیکر نے ملکارجن کھڑگے کا مطالبہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ اپوزیشن کے اراکین نے زبردست نعرے بازی کی۔ قائدِ حزبِ اختلاف سمیت اپوزیشن رہنما واک آؤٹ کر گئے۔ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے وزیر دفاع کا بیان کھوکھلا قرار دے دیا۔
سابق وزیر چدمبرم نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی چین کا لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔ حکومت کو پارلیمان میں بحث کی اجازت دینا ہوگی۔ وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کا چین سے تصادم کے معاملے پر دیا گیا بیان کھوکھلا اور مایوس کن ہے۔