برطانیہ میں شاہی نظام، شہزادہ چارلس بادشاہ کے منصب تک کیسے پہنچے؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
برطانیہ میں شاہی نظام، شہزادہ چارلس بادشاہ کے منصب تک کیسے پہنچے ؟
برطانیہ میں شاہی نظام، شہزادہ چارلس بادشاہ کے منصب تک کیسے پہنچے ؟

ملکہ الزبتھ نے اعلان کیا ہے کہ ان کے بعد شہزادہ چارلس بادشاہ اور کمیلا پارکر ملکہ برطانیہ ہوں گی۔اپنے پیغام میں ملکہ برطانیہ نے کہا کہ خواہش ہے کہ پرنس چارلس کنگ بنے تو ڈچز آف کارنوال ’’کوئین کنسورٹ‘‘ بنیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ توقع ظاہر کی کہ عوام چارلس اور کمیلا کا بھی ساتھ دیتے رہیں گے۔

پاکستان، بھارت اور برطانیہ کے بے شمار شہری آج بھی یہ نہیں جانتے کہ ان پر برسہا برس تک راج کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم ملکہ کیسے بنیں؟

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کے کتنے کھلاڑی بیجنگ ونٹر اولمپکس 2022میں حصہ لے رہے ہیں؟

شہزادہ چارلس آج جب 73 برس کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور ان کی اہلیہ 74 برس کی ہیں تو انہیں عمر کے اس مقام پر بادشاہ اور ملکہ کیوں نامزد کیا گیا؟ اس حوالے سے حقائق مندرجہ ذیل ہیں:

ملکہ الزبتھ دوم

ملکہ الزبتھ 21 اپریل 1926 کو لندن میں پیدا ہوئیں اور انھوں نے ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ سال 1947 میں ان کی شادی شہزادے فلپ کےساتھ ہوئی، جن سے ان کے چار بچے ہیں۔ جب ان کے والد بادشاہ جارج ششم کا 1952 میں انتقال ہوا، تب الزبتھ حکمران بن گئیں۔

نئی حکمراں کے طور پر ملکہ الزبتھ کی تاج پوشی سال 1953 میں ہوئی اور یہ اپنی طرز کی ایسی پہلی تاج پوشی تھی جو ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی۔ 9 ستمبر 2015 کو انھوں نے ملکہ وکٹوریا کے سب سے طویل دورِ حکومت کے ریکارڈ کو توڑ دیا اور برطانیہ پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ بن گئیں۔ وہ پوری دنیا میں سب سے عمردراز حکمران اور سب سے لمبے وقت تک حکومت کرنے والی ملکہ ہیں۔

پاکستان پربطورملکہ راج

6 فروری 1952 کو پاکستان کے بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد ان کی بیٹی شہزادی الزبتھ پاکستان کی نئی حکمران بن گئیں۔ ملکہ الزبتھ کو پاکستان سمیت اپنے تمام علاقوں میں ملکہ قرار دیا گیا تھا۔ پاکستان میں 8 فروری کو گورنر جنرل نے اعلان کیا کہ ملکہ معظمہ الزبتھ دوم اب اپنے علاقوں اور ریاستوں کی ملکہ اور دولت مشترکہ کی سربراہ بن گئی ہیں۔ انہیں پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔

پھر 1953 میں ملکہ الزبتھ کی تاجپوشی کے دوران انہیں پاکستان کی ملکہ اور دولت مشترکہ قلمرو کا تاج پہنایا گیا۔ ملکہ نے تاجپوشی کے دوران یہ حلف لیا کہ وہ پاکستان کے عوام پر لوگوں کے متعلقہ قوانین اور رواج کے مطابق حکومت کریں گی۔23 مارچ 1956 کو نئے جمہوری آئین کو اپنانے پر پاکستان میں بادشاہت ختم کر دی گئی۔ ملکہ نے 1961 اور بعد میں 1997 میں پاکستان کی آزادی کی گولڈن جوبلی کے موقعے پر پاکستان کا دورہ کیا۔

نامزد بادشاہ

شہزادہ چارلس، پرنس آف ویلز ، شہزادہ ویلز ،جن کا مکمل نام چارلس فلپ آرتھر جارج ہے ،مملکت متحدہ کی ملکہ الزبتھ دوم کے سب سے بڑے صاحبزادے اور تخت کے ظاہری وارث ہیں۔کیمبرج یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد نئے بادشاہ چارلس نے 1971 سے 1976 تک شاہی فضائیہ اور شاہی بحریہ میں خدمات انجام دیں۔

انہوں نے 1981 میںلیڈی ڈیانا اسپنسر سے شادی کی، جن سے ان کے دو بیٹے ولیم اور ہیری پیدا ہوئے۔ 1996 میں چارلس اور ڈیانا کے مابین طلاق ہوگئی اوراگلے سال پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں شہزادی لیڈی ڈیانا انتقال کر گئیں۔ 2005 میں شہزادہ چارلس نے کمیلاپارکر باؤلز سے شادی کی ، جو ملکہ الزبتھ کے حالیہ اعلان کے نتیجے میں نئی ملکہ ہوں گی۔

نئی ملکہ

پرنس چارلس اور کمیلا پارکر باؤلز کی منگنی کا اعلان 10 فروری 2005 کو ہوا اور چارلس شاہی خاندان کے واحد رکن تھے جنہوں نے انگلینڈ میں چرچ کے بجائے سول شادی کی۔ بی بی سی کے ذریعہ شائع کردہ 1950 اور 1960 کی دہائی کے سرکاری دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی شادی غیر قانونی تھی، حالانکہ ان کو چارلس کے ترجمان نے مسترد کر دیا تھا۔

نئے بادشاہ کا اعلان

اپنی تاج پوشی کی پلاٹینم جوبلی کے موقع پر 95 برس کی ملکہ الزبتھ نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بعد ان کے بیٹے شہزادہ چارلس بادشاہ اور ان کی اہلیہ کمیلا پارکر ملکہ برطانیہ ہوں گی۔

ملکہ کےاعلان نے برطانیہ میں اگلی نسل کو تخت سونپے جانے سے متعلق غیریقینی صورتحال ختم کردی ہے۔رپورٹس کے مطابق کوئین کنسورٹ سے مراد بادشاہ کی شریک حیات ہے تاہم اب ڈچز آف کارنوال کے کوئین بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔