یورپی یونین نے کابل میں سفارت خانہ کھول لیا، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یورپی یونین نے کابل میں سفارت خانہ کھول لیا، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے انکار
یورپی یونین نے کابل میں سفارت خانہ کھول لیا، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے انکار

یورپی یونین نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا ہے تاہم ترجمانِ خارجہ پیٹر اسٹینو کا کہنا ہے کہ ہماری موجودگی سے مراد یہ نہیں ہے کہ ہم نے طالبان حکومت کو تسلیم کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کا سفارت خانہ افغان حکام سے ملاقاتوں، گفت و شنید اور مذاکرات کے بعد کھولا گیا۔ ترجمان افغان وزارتِ خارنہ نے بھی سفارت خانہ کھولے جانے کی تصدیق کردی، تاہم سفارت خانہ کھلنے سے بھی عوام کے مسائل کے حل کی راہ ہموار نہ ہوسکی۔

  یہ بھی پڑھیں:

یوکرائن پر ممکنہ حملہ، امریکی صدر جوبائیڈن کی روس کو دھمکی

افغان وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم نے یورپی یونین کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ کابل میں سفارت خانہ کھولنے کا عمل ملاقاتوں اور افہام و تفہیم کے بعد سامنے آیا ہے۔دونوں جانب سے سفارت خانہ کھولے جانے کے متعلق زیادہ حوصلہ افزاء بیانات نہیں دئیے گئے۔

ترجمان امورِ خارجہ (یورپی یونین) نے کہا کہ ہم کابل میں یورپی یونین وفد کی کم سے کم موجودگی کی پالیسی پر گامزن ہیں تاہم یہ موجودگی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے مساوی نہ سمجھی جائے اور امداد اور معاشی صورتحال سے متعلق اشارہ بھی دیا۔ 

یورپی یونین کے ترجمان نے واضح کیا کہ کابل میں یورپی وفد افغان عوام کو مہیا کی جانے والی امداد کی فراہمی اور انسانی المیے سے متعلق صورتحال کی نگرانی کیلئے ہے جس کا افغان حکام کو بتا چکے ہیں۔ افغانستان کا نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ اپنی جگہ برقرار ہے۔

 افغانستان کی طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ ہمارا بنیادی مسئلہ افرادی قوت نہیں بلکہ معاشی مسائل اور پابندیوں کا حل ہے۔ چند روز قبل افغان نائب وزیرِ اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے تمام وعدے پورے کیے، عالمی برادری افغانستان کو تسلیم کرے۔

Related Posts