پاکستان بھر میں مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 53ویں برسی آج منائی جارہی ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح نے تحریکِ آزادی  کے دوران بابائے قوم قائدِ اعظم محمد علی جناح کا بھرپور ساتھ دیا  اور ان کی وفات کے بعد بھی ملک کیلئے خدمات سرانجام دیتی رہیں، آپ کی 53ویں برسی قوم بھرپور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منا رہی ہے۔

شہرِ قائد میں 31 جولائی 1893 کو جنم لینے والی محترمہ فاطمہ جناح کی زندگی پاکستانی خواتین کیلئے آج بھی مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے سیاسی فہم و فراست قائدِ اعظم محمد علی جناح سے براہِ راست حاصل کی اور پاکستان کے قیام سے لے کر سن 1967ء تک مملکتِ خداداد کی رہنمائی فرماتی رہیں۔ 

سن 1923ء میں  کلکتہ یونیورسٹی سے ڈینٹسٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد آپ نے اپنے بڑے بھائی محمد علی جناح کی مشیر بننے کا فیصلہ کیا جبکہ قائدِ اعظم کے ساتھ ساتھ فاطمہ جناح بھی دو قومی نظرئیے پر پختہ یقین رکھتی تھیں اور برطانوی سامراج پر شدید تنقید کیا کرتی تھیں۔

آل انڈیا مسلم لیگ میں بھی محترمہ فاطمہ جناح کو ایک زیرک سیاسی رہنما کے طور پر نمایاں مقام حاصل رہا جس کی بنیاد وہ سیاسی شعور تھا جو آپ نے قائدِ اعظم کے ساتھ رہ کر حاصل کیا۔ تحریکِ آزادی سے لے کر بابائے قوم کی وفات تک آپ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا جسے جدوجہدِ آزادی میں کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔

سن 1955ء میں محترمہ فاطمہ جناح نے قائدِ اعظم کی زندگی پر میرا بھائی کے نام سے ایک کتاب لکھی جسے 32 سال بعد یعنی 1987ء میں شائع کیا گیا جس کی وجہ یہ تھی کہ ملک کی قیادت آپ کے ناقابلِ تردید سیاسی نظریات سے خوفزدہ رہی اور قومی سلامتی کے نام پر کتاب شائع ہونے کے بعد بھی اس کے متعدد صفحات حذف کیے گئے۔