اسلام آباد:بھکر سے تعلق رکھنے والے رضا محمد کے پانچ بچے ہیں جن میں سے3بچے پر اسرار بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث ٹانگوں سے معذور ہو چکے ہیں۔
بچے آٹھ ماہ کی عمر میں چلنا شروع کرتے ہیں اور دو سال کی عمر میں ٹانگوں سے معذور ہوجاتے ہیں،رضا محمد کے مطابق بیماری کے علاج پر اٹھارہ لاکھ کا خرچ ہوتا ہے۔
ایم ایم نیوز کو اپنی روداد سناتے ہوئے رضامحمد نے بتایا کہ میں بھکر کا رہائشی ہوں، نہ میرا گھر ہے اور نہ ہی کوئی نوکری،میں محنت مشقت کر کے بچوں کا پیٹ پال رہا ہوں ہو بد قسمتی سے پراسرار بیماری کی وجہ سے میرے تین بچے معذور ہو چکے ہیں۔
رضا محمد کے مطابق میرے بچے ٹھیک پیدا ہوتے ہیں، جب چلنا شروع کرتے ہیں تو تقریباً دو سال کی عمر کو کو پہنچتے ہی ٹانگوں سے معذور ہو جاتے ہیں اور ان کی دماغی حالت بھی خراب ہو جاتی ہے،بول نہیں سکتے کوئی بھی چیز بتا نہیں سکتے۔
ہم بے حد پریشان ہیں کیونکہ ہمارے گھریلو حالات بہت خراب ہیں،بچوں کے کھانے پینے کے لئے بھی کبھی گھر میں اشیاخوردونوش نہیں ہوتیں تو میں بچوں کا علاج کیسے کراؤں؟ میں نے اپنے بچوں کو گورنمنٹ کے ہسپتال میں چیک کرایا تو ڈاکٹر نے ٹیسٹ لکھ کر دیئے،تینوں بچوں کے ٹیسٹ پر تقریبا اٹھارہ ہزار روپے خرچہ آتا ہے میں اس قابل نہیں ہوں کہ اتنے پیسے لگا سکوں۔
بچوں کے والد کے مطابق دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے بچوں کو میسر ہے،جبکہ ڈاکٹر نے بچوں کے علاج معالجے کے حوالے سے 18 لاکھ روپے خرچہ بتایا ہے جو کہ میرے لیے لئے ممکن نہیں ہے،کیوں کہ میرا گھر بھی کرائے کا ہے،میری اتنی امدن نہیں کہ میں بچوں کا علاج کرا سکوں۔
حکومت پاکستان اور مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ خدارا میرے بچوں کا علاج کرانے میں میری مدد کریں۔ میں زندگی بھر ان کا مشکور رہوں گا اور دعائیں دیتا رہوں گا کیونکہ بیک وقت تین معذور بچوں کو سنبھالنا بڑی مشکل ہے۔