پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے آزاد کشمیر الیکشن کی انتخابی مہم زوروشور سے جاری ہے، اسی دوران وزیرِ کشمیری امور علی امین گنڈا پور کو جوتا مارنے کے الزام میں 2 نوجوان گرفتار ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے باغ میں وفاقی وزیرِ برائے امورِ کشمیر کے جلسے میں نوجوان نے علی امین گنڈا پور کی جانب جوتا اچھالا جو ڈائس کو جا کر لگا۔
باغ پولیس نے فوری طور پر نوجوان کو گرفتار کر لیا۔اس واقعے کے دوران علی امین گنڈا پور خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین پیسے دے کر ایسے کام کرواتے ہیں۔
پولیس نے جوتا مارنے کے الزام میں 2 نوجوانوں کوحراست میں لے لیا جس پر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں نوجوانوں کو معاف کرتا ہوں۔ انہیں کچھ نہ کہا جائے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آزاد کشمیر نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف پیسے تقسیم کرنے کے الزام کا سخت نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ضبط شدہ رقم کو ثبوت کے طور پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران علی امین گنڈا پور نے رقم دی جو رشوت کے زمرے میں آتی ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر ن لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیرِ داخلہ اور سینئر ن لیگی رہنما احسن اقبال پر جوتا پھینکا گیا۔
رواں سال مارچ کے دوران شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، احسن اقبال اور مصدق ملک سمیت دیگر پریس کانفرنس کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے جہاں پی ٹی آئی کارکنان نے ن لیگی رہنماؤں سے ہاتھا پائی کی۔
مزید پڑھیں: ن لیگ کی پریس کانفرنس، احسن اقبال پر جوتا پھینک دیا گیا