کراچی کا 16 سالہ نوجوان کیسے ایمازون سے ماہانہ 6 لاکھ کمارہا ہے ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

16 Year Old boy Makes Rs6 Lakh Per Month From Amazon

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

آج کل انٹرنیٹ پر آن لائن پیسے کمانے کا رجحان دن بدن بڑھ رہا ہے،بہت سے لوگ گھر بیٹھے ماہانہ ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں روپے آن لائن کما رہے،ان گنت ویب سائٹس یہ سہولت فراہم کر رہی ہیں اور بے شمار شہری انٹرنیٹ کے ذریعے معقول آمدنی کمارہے ہیںایسے ہی کراچی کے سولہ 16 نوجوان سلمان غوری ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے لاکھوں روپے کماکر نوجوان طبقے کیلئے ایک مثال قائم کرچکے ہیں۔

سلمان غوری کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں میری پہلی کامیاب اسٹوری آئی تھی اور تب میں ڈیڑھ لاکھ روپے کے قریب کمارہا تھا۔ اس کامیابی کے بعد میں اپنی ایجنسی لانچ کی اور اس کا بھی بھرپور پذیرائی ملی جس کے بعد لوگوں نے مجھ سے رابطہ کرنا شروع کیا اور آج میں تقریباً 3ہزار7 ڈالر کے قریب میری کمائی ہے جو پاکستانی تقریباً 6 لاکھ روپے بنتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں نے نومبر 2019ء میں ای کامرس کیریئر کا آغاز کیااور میں نے مواد تحریر (کونٹینٹ رائٹنگ) کرنا شروع کیا اور اس کے بعد میرے ایک کزن جو ایمازون سیلرہے اس نے مجھے ایمازون کے بارے میں بتایا جس کے بعد میرے پاس دو انتخاب تھے۔

پہلا کہ میں پی ایل جوکہ پرائیویٹ لیبل ہوتا ہے جس کے تحت ہم ایمازون پر اپنا ذاتی برانڈ بناتے ہیں یا پھرسروسز کاآپشن تھا جس میں آپ وی اے ہوتے ہیں اور اپنی سروسز کسی کو سیل کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ابتداء میں زیادہ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے میں نے وی اے کے کورس میں داخلہ لیا جون 2020 کو شروع ہونیوالا یہ کورس جولائی 2020 میں مکمل ہوااور تقریباً دوماہ کا یہ کورس مکمل ہونے سے پہلے ہی مجھے میرا پہلا کلائنٹ مل گیا تھا۔

سلمان غوری کا کہنا ہے کہ میں نے کافی مشکلات کا سامنا کیا، میری کم عمری کی وجہ سے لوگ پریشا ن ہوجاتے تھے کہ یہ بچہ ہمارے کاروبار کو کیسے بڑھاسکتا ہے اور کبھی کبھی مجھے اپنی عمر کو چھپانا بھی پڑتا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ ہر چیز اپنے سامنے ایک نیا سبق لاتی ہے اورکل جو میری کمزوری تھی وہ آج میری طاقت بن چکی ہے۔آج میرے پاس جو شہرت اور کامیابی ہے وہ سب میری کم عمری کی وجہ سے ہے کہ میں نے کم عمری میں ہی کافی کچھ پالیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس دو طرح کے گاہک آتے ہیں ایک وہ جن کے پاس ٹائم ہے لیکن طریقہ نہیں دوسرے وہ جن کے پاس طریقہ تو ہوتا ہے لیکن وقت نہیں ہوتا تو ایسے لوگوں کو ہم اپنی خدمات پیش کرتے ہیں اور ایمازون میں ان کا کاروبار بڑھانے کیلئے کام کرتے ہیں اور اس میں کئی کام ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایمازون کے پاکستان میں کام کرنے سے پہلے ہم چائلڈ اکاؤنٹ کا استعمال کرتے تھے لیکن اب پاکستان کے سیلر لسٹ میں آنے کے بعد ہم مقامی تفصیلات کے مطابق بھی اکاؤنٹ بناکر باہر فروخت کرسکتے ہیں۔ مستقبل کے منصوبے کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ سال 2023تک اپنا پی ایل لانچ کرنے کا ارادہ ہے۔

Related Posts