جبراً مذہب تبدیل نہ کرنے پرظلم کا شکار نائلہ امتیاز کو پولیس نے بازیاب کرالیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی:راولپنڈی تھانہ نصیر آباد کے علاقے برٹش ہومز سے تشدد کا شکار ہونے والی 22 سالہ لڑکی نائلہ امتیاز کو پولیس نے بازیاب کرالیا ہے ۔

راولپنڈی برٹش ہومز کی رہائشی بائیس سالہ نائلہ امتیاز پر اس کے قادیانی والدین تشدد کرتے تھے اور اس کو ایک عرصے سے گھر کے کمرے میں قید کیا ہوا تھا والدین نے نائلہ امتیاز پر مسلمان مذہب قبول کرنے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

گزشتہ روز موقعہ پا کر نائلہ امتیاز نے اپنی دوست کو فون کرکے تمام صورت حال بتائی کہ اس کے والدین روزانہ اس پر تشدد کرتے ہیں اور تشدد کرنے کی وجہ یہ ہے کہ میں نے قادیانیت چھوڑ کر مذہب اسلام قبول کرلیا ہے۔

نائلہ امتیاز کی دوست نے سی پی او راولپنڈی سے رابطہ کیا اور تمام صورتحال سے آگاہ کیا سی پی او راولپنڈی نے ایس پی پوٹھوہار کی نگرانی میں ٹیم تشکیل دے کر چھاپا مارا اور گھر میں قید کی گئی نائلہ امتیاز کو بازیاب کرا لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی لڑکی نائلہ امتیاز کے میڈیکل چیک اپ کے بعد لڑکی کے بیان کی روشنی میں مزید کارروائی کریں گے اور تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔