پاکستان میں ڈالر کی قیمت 3 دسمبر کو 175.55 روپے کے برابر ہے جس میں مستقبل کی پیشین گوئیوں کی بنیاد پر، ایک طویل مدتی اضافہ متوقع ہے، 14 نومبر 2026 کے لیے فاریکس ریٹ کی پیشن گوئی 214.249 ہوگی۔ تجارتی خسارے میں اضافہ اور عالمی بینک، آئی ایم ایف سے قرضے لیے گئے فنڈز کا بڑھتا ہوا دباؤ اور درآمدات میں اضافہ وہ کچھ اہم وجوہات ہیں جن کی وجہ سے امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں روز بروز مضبوط ہو رہا ہے۔ مالی سال 19-2018میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 37.7 ارب امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ لیکن بعد میں اس میں کمی آئی، پہلے 31.8 ارب ڈالر اور 2020میں 23.183 ارب ڈالر تک کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پہلے ہی سرخ ہو چکا ہے، کیونکہ تجارتی خسارہ پچھلے چند مہینوں سے مسلسل بڑھ رہا ہے۔ عالمی بینک نے پاکستان کو 800 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری بھی دی ہے۔ گزشتہ مالی سال (21-2020) کے دوران تجارتی خسارہ 31.1 ارب ڈالر رہا۔
آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے نمٹنے کے لیے ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کے تحت 1.386 ارب امریکی ڈالر کی تقسیم کی منظوری دی۔ اکتوبر میں پاکستان کی برآمدات میں 17.5 فیصد اضافہ ہوا، جو اکتوبر 2020 میں 2.104 ارب ڈالر کے مقابلے بڑھ کر 2.471 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ یہ ہماری تاریخ میں کسی بھی اکتوبر میں ہونے والی سب سے زیادہ برآمدات ہے۔ برآمدی قیمتوں کا درآمدی قیمتوں سے موازنہ کرنے والا تناسب، تجارت کی شرائط کرنٹ اکاؤنٹس اور ادائیگیوں کے توازن سے متعلق ہیں۔ اگر برآمدات کی قیمت اس کی درآمدات سے کم شرح سے بڑھ جاتی ہے، تو کرنسی کی قدر اس کے تجارتی شراکت داروں کے سلسلے میں کم ہو جائے گی۔ اگر درآمدات میں اضافہ ہوتا رہتا ہے تو ملکی ڈالر کے ذخائر مزید گر جائیں گے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان کے پاس اگلے 3 ماہ کے دوران درآمدی بلوں کی ادائیگی کے لیے ڈالر کے کافی ذخائر موجود ہیں لیکن اسے پرتعیش اشیاء کی درآمدات کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف کا پروگرام بھی گزشتہ 6 ماہ سے معطل ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ شروع ہوا تو شرح مبادلہ میں کچھ بہتری آئے گی۔ پاکستان کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ڈالر پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور روپے کی قدر میں کمی ہو رہی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ تجارتی خسارے میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر محمد شہباز کے مزید کالمز پڑھیں:
معاشی ترقی میں ڈیجیٹل پاکستان کا کردار
افغانستان کے حالات کے پاکستانی معیشت پر ممکنہ اثرات