ملک بھر میں انتخابات ایک دن کرانے کے کیس میں سپریم کورٹ نے آخری سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسائل مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش قابل ستائش ہے، سیاسی ایشوز اتفاق رائے سے ہی بہتر انداز میں حل ہوسکتے ہیں، توقع ہے سیاسی جماعتیں ایک دن انتخابات پر متفق ہوجائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستانی نژاد امریکی شیف فاطمہ علی نے بعد از مرگ دوسری بار اعلیٰ ایوارڈ جیت لیا
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومتی کمیٹیاں مذاکرات پر اپنی رپورٹ جمع کرائیں، سعد رفیق نے بتایا کہ ایک ساتھ انتخابات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے، سعد رفیق نے کہا تاریخ پر بھی اتفاق ہوجائے گا۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ شاہ محمود نے مذاکرات میں پیشرفت پر مایوسی کا اظہار کیا، مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4 اپریل کو اپنے حکم میں پنجاب میں انتخابات کے لئے 14 مئی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اداروں کو الیکشن کمیشن کی مالی و دیگر لحاظ سے معاونت کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے تمام اداروں کو 10 اپریل تک اپنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل کو اپنا جواب جمع کرایا، جس میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈزفراہم کئے گئے اور نہ ہی سیکیورٹی سے متعلق معاملات طے پاسکے ہیں ۔
3 مئی کو الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائرکی تھی، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے انتخابات میں تاریخ دینے پر اعتراض اٹھایا تھا اور مؤقف پیش کیا تھا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس نہیں ہے۔