تحریک انصاف کراچی کا کے الیکٹرک آفس کے باہر دوسرے روز بھی دھرنا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI sit-in continues second day outside K-Electric office

کراچی: فردوس شمیم نقوی، خرم شیرزمان، حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ پیپلزپارٹی بھی کراچی کے لوگوں کے قتل میں ملوث ہے، چیف جسٹس آرٹیکل 184 کے تحت سوموٹو ایکشن لیں، وزیراعظم وفاقی وزراء کو کراچی بھجیں اور مسئلے کا نوٹس لیں۔

پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنماؤں و کارکنان نے کے الیکٹرک کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنادیا اور اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا،احتجاجی دھرنے میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی، حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان، آفتاب صدیقی، ڈاکٹر عامر لیاقت، جمال صدیقی، راجہ اظہر،ریاض حیدر،رابستان خان، اسلم خان ،علی جی جی، کریم بخش گبول، شاہنواز جدون، اکرم چیمہ جبکہ دھرنے میں جی ڈی اے کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے بھی شرکت کی ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کے الیکٹرک قاتل الیکٹرک بن چکا ہے ہماری چارج شیٹ ہے کہ یہ ادارہ بے نتھا بیل بن گیا ہے ان پر نتھ ڈالنی ضروری ہے وفاق اپنے حصے پر ڈائریکٹر مقرر کرے جو کراچی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کہیں گےجو تاریں اتاری گئی ان کا وزن کتنا تھا وہ کس ریٹ میں بکی، ہم سپریم کورٹ جائیں گے،184 کے تحت سوموٹو لیکر چیف جسٹس صاحب نوٹس لیں کے الیکٹرک پر ذہنی اذیت دینے کے خلاف پینلٹی لگنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کھمبوں کا بھی پورا اختیار ان کے پاس ہونا چاہیے ہمیں لوگوں کی جانیں عزیز ہیں ،کراچی کو بدنام کیا ہوا ہے تاروں کی بھرمار ہے، جانی نقصان ہورہا ہے جب تک یہ مثبت جواب تحریر میں نہیں دیں گے تب تک ہم یہاں رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم انہیں ایک ہفتے سے کہہ رہے ہیں کہ وعدے عوام کے سامنے کریں، یہ مطالبات ہم اپنی حکومت سے بھی کررہے ہیں شہزاد قاسم یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں اگر کورونا نہیں ہوتا تو یہاں ہزاروں لوگ بیٹھے ہوتے ۔

اس موقع پر پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کے الیکٹرک ہوش کے ناخن لے کے الیکٹرک کراچی والوں کی قاتل کمپنی ہے کے الیکٹرک نے کراچی والوں سے اربوں روپے لوٹی تحفے میں لوڈشیڈنگ اور اموات ملی۔

ہیٹ ویو میں مرنے والوں کے خون کی چھینٹے کے الیکٹرک پر جاتی ہیں سندھ کے حکمرانوں نے کراچی والوں کو پانی نہیں دیا ابراج گروپ کو کس سال میں معاہدہ دیا گیا 2009 میں ابراج گروپ کو شیئر دیے گئے ابراج گروپ کو زرداری گروپ نے تحفے میں دی۔

2023 تک ہم لوگ مجبور ہوگئے ہیں ،عارف نقوی کو نشان امتیاز دیا گیا، پیپلزپارٹی کی حکومت میں اس قاتل الیکٹرک کے ساتھ پی پی قتل میں ملوث ہے، ہمارے پرامن احتجاج کو چیلنج نہیں کیا جائے ہمارے لوگ تمہارے گھروں پر توے نہ ٹانک دیں،اگلا احتجاج ان کے علاقائی آفسز کے باہر ہوگا، ہم کراچی کے شہریوں کو ان کے ہاتھوں مارنے نہیں دیں گے۔

صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیرزمان نے کہا کہ یہ قاتل الیکٹرک ہے انہوں نے کراچی کا حال برا کردیا ہے یہ کمپنی آصف زرداری کی پیداوار ہے،آج پورے کراچی میں بجلی نہیں ہے کراچی میں اور کمپنیاں لائی جائےاس ادارے میں نااہلوں کا ٹولہ بیٹھا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:حب کی صنعتوں کے گیس پریشر میں کمی،پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر

وزیر یہاں آئیں اور ہمارے ساتھ بیٹھیں وزیراعظم صاحب ہمارے وزراء کو کراچی بھجیں، ہم نے کورونا کی وجہ سے اس احتجاج کو محدود کیا ہوا ہے کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ ختم نہیں کی تو اندر تک جائیں گے۔

Related Posts