یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم عمران خان نے قصور میں 3 بچوں کے قتل کا نوٹس لے لیا، پولیس حکام عہدوں سے برطرف
وزیر اعظم عمران خان نے قصور میں 3 بچوں کے قتل کا نوٹس لے لیا، پولیس حکام عہدوں سے برطرف

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ مجھے پتہ ہے یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، مولانا فضل الرحمن کے لوگ میرٹ پر آگئے تو ان کو بھی قرضہ دینگے ،قرضہ میرٹ پر ملے گا ،کوئی سفارش نہیں چلے گی۔

ملکی حالات خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہے، ملک تب ترقی کرے گا جب سفارش اور کرپشن نہیں ہوگی، مدرسے کے بچوں کو اپنا بچہ سمجھنا ہے، دینی تعلیم کے ساتھ سائنسی تعلیم بھی دلوائیں گے ،مدرسوں کے علماء سے ملاقاتیں کی ہیں ،ملک میں یکساں تعلیمی نظام لائیں گے،ایک بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آتی، حکومت اور قوم کی کوشش سے نیا پاکستان بنے گا،حقیقی تبدیلی کیلئے پہلے سوچ میں تبدیلی لانا ضروری ہے، عظیم قوم بننے کے لیے ہمیں خود کو بھی بدلنا ہوگا،تاجروں کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہم نے ٹیکس نہیں دینا، ہمیں ذہن بدلنا ہوگا۔

بھیک مانگ کر خود دار قوم نہیں بنتی، ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کا افتتاح کردیا جس کے تحت نوجوانوں کو 10 ہزار روپے سے 50 لاکھ تک قرض مل سکے گا، نوجوانوں کو کاروبار، اعلیٰ تعلیم، ہنر کے مواقع دیے جائیں گے، نوجوان گھربیٹھے آن لائن درخواست جمع کر اسکیں گے ۔

تقریب میں وفاقی وزرا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسد عمر، معاون خصوصی نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان و دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔بعد ازاں کنونشن سینٹراسلام آباد میں کامیاب جوان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام پر عثمان ڈار اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں، کامیاب جوان پروگرام کی سب سے اہم چیز میرٹ ہے، پروگرام کا پہلا فیز شروع کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس پروگرام کیلئے 100 ارب مختص کیے ہیں، یہ قرضے نوجوانوں کیلئے ہیں، 25 ارب روپے صرف خواتین کیلئے ہوں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک لاکھ تک قرضہ بلاسود دیا جائے گا، یہ قرضے 45 کمزور اضلاع میں دئیے جائیں گے،5 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک قرضے میرٹ پر دئیے جائیں گے، قرضہ میرٹ پر ملے گا کوئی سفارش نہیں چلے گی، ہم نے سب کو قرض دینا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مسلمان ہزار سال تک دنیا کے سپرپاور تھے تاہم وہ جمہوری کلچر سے بادشاہت کی جانب چلے گئے اور بادشاہت میں میرٹ نہیں ہوتا، ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ سب سے پہلے ہو۔انہوںنے کہاکہ مسلمان جمہوری کلچر سے بادشاہت کی جانب چلے گئے تھے، میرٹ ہی جمہوری نظام کا خاصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی حالات خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہے، ملک تب ترقی کرے گا جب سفارش اور کرپشن نہیں ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ وہ انسان اوپر جاتا ہے جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مسائل نے جنم لیا، ہم ملک میں میرٹ کا نظام لارہے ہیں اورکرپشن پر قابو پارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 10 لاکھ نوجوانوں کو قرضے دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست پہلے دن ہی نہیں بن گئی تھی، آہستہ آہستہ تبدیلی لے کر آرہے ہیں، مدینہ کے لوگوں نے اپنے کردار کو بدلا، پاکستانی قوم بہت جلد ایک عظیم قوم بنے گی، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سچائی کی طاقت نہ بھولیں، سچے انسانی کی قدر ہوتی ہے، تاجروں کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہم نے ٹیکس نہیں دینا، ہمیں ذہن بدلنا ہوگا، بھیک مانگ کر خود دار قوم نہیں بنتی، ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، میں ابھی آہستہ آہستہ تبدیلیاں کررہا ہوں، ہمیں خوددار قوم بننا ہے تو ٹیکس دینا پڑے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم فضل الرحمان کے لوگوں کو بھی قرضے دے دیں گے اگر وہ میرٹ پر آگئے، مجھے پتہ ہے یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نوجوان ہیں جو بہت بڑی طاقت ہیں، ملک بھر میں 10 لاکھ نوجوانوں کو قرضے دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ مدرسوں کے اندر 500 اسکل لیبارٹری بنارہے ہیں، فیصلہ کیا ہے کہ مدرسے کے بچوں کو اپنا بچہ سمجھنا ہے، انہیں دینی تعلیم کے ساتھ سائنسی تعلیم بھی دلوانی ہے۔انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے علماء سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان سے تبادلہ خیال کیا ہے، ہم یکساں تعلیمی نظام لائیں گے۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ حکومت نوجوانوں کیلئے مزید تین پروگرامز لارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارے پاکستان کیلئے ایک یوتھ ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن بنارہے ہیں، گرین یوتھ موومنٹ میں نوجوانوں کی ممبر شپ کریں گے، پانچ سال میں ہم نے 10 ارب درخت لگانے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں غیر مسلم برابر کے شہری ہوں گے، اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کاکہ جب مشکل وقت آئے تو سمجھیں یہ آپ کی بہتری کیلئے آیا ہے کیونکہ یہ وقت بتاتا ہے کہ آپ نے کیا غلطیاں کی ہیں اور ان غلطیوں کو ٹھیک کرکے آپ اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں جہاں شکست بھی آپ کو ہرا نہیں سکتی،زندگی میں بہت سی اونچ نیچ آئیں مگر حکومت کے 12 مہینے میری زندگی کے سب سے مشکل دن تھے، جب ہمیں ملک ملا تو اس کا دیوالیہ نکلا ہوا تھا، جس ادارے کو ہاتھ لگاؤ وہ دیوالیہ ہوچکا تھا، میرا اللہ پر پورا ایمان ہے کہ پاکستان کا اچھا وقت شروع ہونے والا ہے۔

پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ ہمارے جماعت نے ملک کے نوجوانوں کو جو بااختیار بنانے کا وعدہ کیا تھا، کامیاب جوان پروگرام اس کی طرف پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کے لیے اربوں روپے کا پروگرام شروع کرنے پر میں عمران خان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ماضی کی حکومتوں نے نوجوانوں کو نظرانداز کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ’’کامیاب جوان‘‘ پروگرام کا باضابطہ افتتاح کر دیا جس کے تحت نوجوانوں کو 10 ہزار روپے سے 50 لاکھ تک قرض مل سکے گا،نوجوانوں کو کاروبار، اعلیٰ تعلیم، ہنر کے مواقع دیے جائیں گے، نوجوان گھربیٹھے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ جمعرات کو کنونشن سینٹراسلام آباد میں کامیاب جوان پروگرام کی افتتاحی تقریب ہوئی جس سے وزیراعظم عمران خطاب نے خطاب کیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ پروگرام ملک کی نوجوان آبادی کو معاشی طور پر خودمختار بنانے اور قومی تعمیر میں ان کے کردار کو نمایاں کرنے کے حوالے سے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔کامیاب جوان پروگرام نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ فریم ورک کے تحت تیار کیا جانیوالا پہلا پروگرام ہے جس کے ذریعے تعلیم اور صلاحیت کے حامل لاکھوں نوجوانوں کو وسائل کی فراہمی اور تعمیر و ترقی کے مواقعوں کی دستیابی کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے 100 ارب کا خطیر سرمایہ نوجوانوں کو قرضوں کی شکل میں مہیا کیا جائیگا، جس سے بیروزگاری اور غربت جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملی گی اور ملکی معیشت کی ترقی میں نوجوانوں کو نمایاں کردار میسر آئے گا،پروگرام کے تحت نوجوانوں کو 3 مختلف کیٹیگریز کے تحت سرمایہ مہیا کیا جائے گا۔پہلی کیٹیگری میں 10 ہزار سے لے کر 1 لاکھ تک کی مالیت کے بلا سود قرضے شفاف ترین نظام کے تحت مہیا کیے جائیں گے۔

Related Posts